دو نمبر اصطلاح کی بانی سیمون دی بووار

آغا نیاز مگسی
0
55

مجھے نہیں معلوم کہ مغربی دنیا میں دو نمبر کی اصطلاح کس قسم کے افراد کیلئے استعمال کی جاتی ہے مگر ہمارے یہاں جنوبی ایشیا میں دو نمبر کی اصطلاح غلط قسم کے افراد اور غلط اشیاء اور مصنوعات وغیر کیلئے استعمال کی جاتی ہے جبکہ دو نمبر کو ایک طرح سے گالی بھی سمجھا اور مانا جاتا ہے ۔

دنیا کے اکثر لوگ شاید اس حقیقت سے واقف نہیں ہیں کہ یہ دو نمبر کی اصطلاح کس شخصیت نے ایجاد کی اور کس پس منظر میں ؟ لہذا آئے آپ کو بتائیں یہ دراصل فرانس سے تعلق رکھنے والی بین الاقوامی شہرت یافتہ ادیبہ اور فلسفی سیمون دی بووار نے معاشرے میں مرد کی نسبت عورت کو ترجیح نہ دینے یا انہیں نظرانداز کرنے اور کمتر سمجھنے کی بنا پر ایک کتاب ” دی سیکنڈ سیکس” لکھ کر سخت غصے اور احتجاج کے طور پر اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا۔

اس کتاب سیکنڈ سیکس(Secnd Sex) میں انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ہمارے معاشرے میں عورت کو دو نمبر سمجھ کر اسے زندگی کے ہر شعبے میں نظر انداز کیا جاتا ہے یعنی خواتین کو مرد کے مقابلے میں دو نمبر مخلوق یا سیکنڈ سیکس قرار دیا جاتا ہے ۔ سیمون دی بووار نے خواتین کو سیکنڈ سیکس یا دو نمبر اس لحاظ سے نہیں کہا تھا کہ یہ غلط یا منفی قسم کی جنس یا مخلوق ہے ۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عامر شہزاد کی موت کو جے آئی ٹی نے طبعی قرار دے دیا
عثمان بزدار کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن میں ایک اور انکوائری کا آغاز
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟‌
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
پاکستان کیساتھ سٹاف لیول معاہدے پر جلد دستخط ہوجائیں گے. ڈائریکٹر آئی ایم ایف مڈل ایسٹ
جناح انٹرنشنل ائیرپورٹ کے فوڈ کاؤنٹرز پر نامناسب پیپر پلیٹ میں کھانا دینے کا انکشاف
بلکہ سیمون دی بووار کی جانب سے خواتین کو دو نمبر یا سیکنڈ سیکس کہنے کا مقصد انہیں معاشرے میں دوسرے درجے کی شہری قرار دینا ہے جس پر وہ شدید غم اور غصے کا اظہار کرتی ہیں لیکن ہمارے یہاں برصغیر میں دو نمبر کی اصطلاح کو غلط نظریہ کے تحت استعمال کیا جاتا رہا اور کیا جارہا ہے جو کہ سیمون دی بووار کے ” دو نمبر” کی اصطلاح کے یکسر برعکس ہے۔

Leave a reply