مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور خصوصاً غزہ اور لبنان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی اس گفتگو کا مقصد خطے میں امن و امان کے قیام اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایران کی مدد حاصل کرنا تھا۔فرانسیسی صدارتی دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق صدر میکرون نے ایرانی صدر کو واضح طور پر کہا کہ ایران کو مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں اور خطے میں استحکام لانے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے ایران سے اس بات پر زور دیا کہ غزہ اور لبنان میں موجود کشیدگی کے خاتمے کے لیے ایران اپنی اثر و رسوخ کا استعمال کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ صدر میکرون نے ایرانی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ حزب اللّٰہ کی جانب سے کیے جانے والے حملے رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ فرانس اس وقت خطے میں جاری تنازعات کو ختم کرنے کی سفارتی کوششوں میں مصروف ہے اور چاہتا ہے کہ ایران اس سلسلے میں اپنی کوششوں کو مزید تیز کرے تاکہ خطے میں قیامِ امن ممکن ہو سکے۔میکرون نے خطے میں تنازعے کے حل کے لیے ایران کو ایک کلیدی کردار کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ ایران، جو حزب اللّٰہ کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتا ہے، اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے حملے رکوانے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے غزہ کی صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکنے اور خطے میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے بھی ایران کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کی ہے، جہاں غزہ میں جاری تنازعات اور لبنان میں ہونے والی جھڑپوں نے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ فرانس، جو خطے میں استحکام اور امن کے قیام کا خواہاں ہے، اس سلسلے میں ایران جیسے کلیدی ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔یہ سفارتی گفتگو اس بات کی عکاس ہے کہ عالمی رہنما مشرق وسطیٰ کے تنازعات کو ختم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور ایران کو اس میں ایک اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔

پیرس: مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر میکرون کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ
Shares: