پاکستان میں توانائی کی کمی اور مہنگی بجلی کا مسئلہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے، خاص طور پر پنجاب کے صوبے میں جہاں عوام کو بجلی کے بلز کی بھاری ادائیگی کے ساتھ ساتھ لوڈشیڈنگ کا سامنا بھی ہے۔ لیکن اب اس مسئلے کا ایک انقلابی حل سامنے آیا ہے جسے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے متعارف کرایا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینے کے سلسلے میں ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر پنجاب فری سولر پینل سکیم کی باضابطہ ڈیجیٹل قرعہ اندازی کے ذریعے اس اہم منصوبے کا آغاز کیا۔ اس سکیم کا مقصد نہ صرف توانائی کی فراہمی کے نئے ذرائع کو فروغ دینا ہے بلکہ عوام کو مہنگے بجلی کے بلز سے نجات دلانا بھی ہے۔اس سکیم کے تحت ہزاروں گھروں کو مفت سولر پینلز فراہم کیے جائیں گے۔ سولر توانائی ایک قدرتی اور ماحول دوست توانائی کا ذریعہ ہے، جو نہ صرف توانائی کے بحران کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، بلکہ یہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس سکیم کی بدولت لوگوں کو کم قیمت اور مستقل بجلی مل سکے گی، اور اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنے بجلی کے بلز میں بھی کمی محسوس کریں گے۔
اس سکیم کے ذریعے ہزاروں افراد کو سولر پینلز فراہم کیے جائیں گے، جس سے وہ بجلی کی مہنگی قیمتوں سے بچ سکیں گے۔ سولر توانائی سے گھروں کی بجلی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا اور صارفین کی مالی حالت میں بہتری آئے گی۔سولر توانائی ایک صاف ستھری توانائی ہے جو ماحول پر کم سے کم اثر ڈالتی ہے۔ اس سکیم کے ذریعے صوبے میں آلودگی کم ہو گی اور قدرتی وسائل کا تحفظ کیا جائے گا۔ سولر پینلز کی مدد سے گھروں کو بجلی کی مستقل فراہمی ہوگی، جس سے لوڈشیڈنگ اور بجلی کی قلت کا مسئلہ حل ہو سکے گا۔ اس منصوبے سے نہ صرف افراد کو توانائی کی بچت ہوگی بلکہ اس کے ذریعے مقامی سطح پر روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ سولر پینلز کی تنصیب اور دیکھ بھال کے لیے ماہر افراد کی ضرورت ہوگی، جس سے مقامی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے خود مختلف نمبر بتا کر اسکیم کی ڈیجیٹل قرعہ اندازی کی، جس کے نتیجے میں خوش نصیب صارفین کا انتخاب کیا گیا۔ انہوں نے کامیاب ہونے والے افراد کو مبارکباد دی اور سولر پینل انسٹالیشن کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو مہنگی بجلی کے بوجھ سے بچانے کے لیے اس سکیم کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری انرجی نے بتایا کہ مارچ کے آخر تک اسکیم کے تحت فزیکل ویری فکیشن مکمل کر لی جائے گی، جبکہ جولائی کے آخر تک پہلے فیز میں انسٹالیشن مکمل ہوگی۔سیکرٹری انرجی کے مطابق، پہلے مرحلے میں 94483 سولر سسٹمز نصب کیے جائیں گے۔ یہ سکیم خصوصی طور پر ان گھریلو صارفین کے لیے ہے جو ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرتے ہیں۔ اسکیم کے تحت 0.55 کلوواٹ کے 47182 سسٹم نصب کیے جائیں گے۔1.1 کلوواٹ کے 47301 سسٹم نصب کیے جائیں گے۔ان سسٹمز میں جدید ترین انورٹرز اور بیٹری سٹوریج کا نظام بھی شامل ہوگا تاکہ بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔سولر پینلز کی تنصیب میں معیاری آلات اور مستند تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔فری سولر پینل سکیم کے لیے 861000 صارفین نے درخواست دی تھی، جن میں سے قرعہ اندازی کے ذریعے مستحق افراد کو منتخب کیا گیا۔ یہ تمام عمل اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کے تحت مکمل کیا گیا تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔اسکیم کے تحت منتخب صارفین کو فزیکل ویری فکیشن کے بعد سولر پینل سسٹمز فراہم کیے جائیں گے۔ ان صارفین کو تربیتی مواد بھی فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے سولر سسٹمز کو بہتر انداز میں چلا سکیں۔صارفین کی ویری فکیشن ان کے بجلی کے بل پر درج ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ کے ذریعے کی جائے گی۔اسکیم کے تحت صارفین کو ہیلپ لائن کے ذریعے معاونت فراہم کی جائے گی۔سولر پینلز اور انورٹر کو چوری سے بچانے کے لیے انہیں صارف کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ سے منسلک کیا جائے گا۔ہر ضلع میں خصوصی سروس سینٹرز قائم کیے جائیں گے جہاں صارفین کو اپنی شکایات اور تکنیکی مسائل کے حل کے لیے مدد فراہم کی جائے گی۔آن لائن پورٹل بھی متعارف کروایا جائے گا جہاں صارفین اپنے درخواست کی حیثیت جانچ سکیں گے اور کسی بھی مسئلے کی رپورٹ درج کروا سکیں گے۔
پنجاب میں ایک لاکھ سولر سسٹم کی تنصیب سے نہ صرف عوام کو ریلیف ملے گا بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔ اس اسکیم کے تحت 57 ہزار ٹن کاربن کے اخراج میں کمی ہوگی۔وفاقی حکومت پر سبسڈی کے بوجھ میں کمی آئے گی۔متبادل توانائی کے فروغ سے درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہوگا، جس سے ملک کا زرمبادلہ بچے گا۔بجلی کی طلب اور رسد میں توازن پیدا ہوگا، جس سے لوڈ شیڈنگ کے مسائل میں کمی آئے گی۔گھریلو صارفین کو بجلی کے بل میں 50-60 فیصد تک کمی کا امکان ہوگا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی یہ اسکیم توانائی بحران کے حل کے ساتھ ساتھ عوام کو براہ راست ریلیف فراہم کرنے کا ایک عملی اقدام ہے۔ اس سے نہ صرف بجلی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ عوام کے بجلی کے بلوں میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔ اس اسکیم سے پاکستان میں صاف اور متبادل توانائی کی راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی اور ملک میں توانائی کے شعبے میں خود کفالت حاصل کرنے کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں یہ سکیم ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے جو نہ صرف توانائی کے بحران کا حل پیش کرے گی بلکہ عوام کی زندگی میں بھی بہتری لا سکتی ہے۔ اگر یہ سکیم کامیابی کے ساتھ چلتی ہے تو پنجاب میں توانائی کی ضروریات کا بیشتر حصہ سولر توانائی کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے، جس سے پورے ملک کی توانائی کی صورتحال میں بہتری آ سکتی ہے۔یہ سکیم نہ صرف صوبہ پنجاب کے عوام کے لیے ایک خوشی کی خبر ہے بلکہ پاکستان کی توانائی کی پالیسی میں بھی ایک اہم پیشرفت کی حیثیت رکھتی ہے۔








