فرانس کی سیاسی تاریخ ایک بار پھر غیر یقینی کا شکار ہوگئی ہے، جہاں وزیراعظم سیبسٹین لاکورنو نے اپنے عہدے کا قلمدان سنبھالنے کے صرف 26 روز بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ان کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، سیبسٹین لاکورنو نے 10 ستمبر 2025 کو بطور وزیراعظم حلف اٹھایا تھا۔ وہ اس سے قبل فرانس کے وزیرِ دفاع کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے اور صدر میکرون کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔ان کی تقرری اس وقت عمل میں آئی جب سابق وزیراعظم فرانسوا بائرو ستمبر 2025 کے آغاز میں پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے، جس کے نتیجے میں ان کی حکومت گر گئی۔ یہ واقعہ فرانس کی جدید جمہوری تاریخ میں تیسری بار پیش آیا ہے کہ کسی حکومت کو پارلیمنٹ سے عدم اعتماد کے باعث اپنا اقتدار چھوڑنا پڑا ہو۔سیبسٹین لاکورنو کی حکومت نے اگرچہ آغاز میں کچھ امیدیں پیدا کیں، تاہم سیاسی حلقوں میں اختلافات، اپوزیشن کی سخت مزاحمت اور داخلی چیلنجز کے باعث وہ مستحکم حکومت قائم رکھنے میں ناکام رہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، لاکورنو کا استعفیٰ میکرون حکومت کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے، جو پہلے ہی اندرونی سیاسی بحران، معیشتی مسائل اور عوامی احتجاجوں کا سامنا کر رہی ہے۔فرانس میں سیاسی مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ صدر میکرون اس بحران سے نکلنے کے لیے کیا حکمتِ عملی اپناتے ہیں۔

Shares: