وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ نان فائلرز اب گاڑی اور غیر منقولہ جائیداد نہیں خرید سکیں گے اور ان کا بینک اکاؤنٹ بھی نہیں کھولا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ انکم ٹیکس کے لیے ایک نیا کلاسفیکیشن سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت فائلر اور نان فائلر کی اصطلاح ختم کر دی جائے گی، اور صرف وہ افراد جو ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرائیں گے، بڑے مالیاتی لین دین کر سکیں گے۔ان لین دین میں گاڑیوں اور جائیداد کی خریداری، سکیورٹیز اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری، اور مخصوص بینک اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت شامل ہوگی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آن لائن کاروبار اور ڈیجیٹل مارکیٹ پلیس کی تیزی سے ترقی نے ٹیکس قوانین پر عمل کرنے والے روایتی کاروباروں کے لیے چیلنج پیدا کر دیے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے نئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

850 سی سی تک کی چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد

تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ٹیکس ریلیف کا اعلان

بجٹ میں دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کیے گئے

سستی بجلی کے لیے 9 ہزار میگا واٹ بجلی گھروں کے معاہدے ختم

Shares: