قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کی ذیلی کمیٹی نے گھریلو تشدد کی روک تھام سے متعلق قوانین میں بہتری کے لیئے وزارت داخلہ سے بھی رائے طلب کرلی۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر خواجہ سعد رفیق کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی نشستیں بڑھانے سے متعلق بلوں پر غور کیا گیا، بل کے محرک رمیش کمار نے کہا کہ نادرا کی رپورٹ کے مطابق ہمارے 3.8 ملین رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، جو نشستیں بڑھائی جائیں تو وہ الیکشن کے عمل کے ذریعے ہونی چاہیئں،الیکشن کمیشن ہمارے حلقے بنا کر دے،اس وقت جو مخصوص نشستیں ہیں وہ کمیونٹی سے زیادہ پارٹی کی نمائندگی کرتی ہیں،

بل کے محرک نوید عامر جیوا نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی نمائندگی میں اضافے کی ضرورت ہے،2002 میں جنرل نشستوں کو بڑھایا گیا ،جبکہ اقلیتوں کی نشستیں دس کی دس ہی ہیں ،اقلیتوں کی آبادی میں 277 فیصد اضافہ ہوا ہے،خواتین کی مخصوص نشستوں کو 20 سے بڑھا کر 60 کر دیا گیا،چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی نشستوں کو بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔رکن کمیٹی عالیہ کامران نے کہا کہ آبادی کے تناسب سے نشستیں بڑھنی چاہیئے ،لیکن منتخب ہو کر آنا چاہیئے ،یہ اپنے علاقے میں کام کر کے آئیں،جب تک جماعتیں اپنے اندر جہموریت نہیں لائیں گی معاملہ حل نہیں ہو گا، میں دوہرے ووٹ کے خلاف ہوں،

رکن کمیٹی لال چند نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ہماری دس نشستیں ہیں ،آبادی بڑھ گئی ہے جبکہ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد بھی بڑھ گئی،میں دونوں بلوں کی حمایت کرتا ہوں،وزارت قانون کے جوائنٹ سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ بل دو تہائی اکثریت سے پاس ہونا ہے اس لیئے اتفاق رائے ہونا ضروری ہے،رمیش کمار نے کہا کہ ہمیں مخصوص نشستیں نہیں چاہیئں ،خصوصی نشستوں پر انتخاب کرانا چاہیئے،دیگر پارٹیوں کے لوگ بھی اس بل پر متفق ہیں۔اجلاس میں گھریلو تشدد اورڈومیسٹک لیبر کی روک تھام سے متعلق قوانین میں بہتری کے حوالے سے بھی غور کیا گیا، کمیٹی نے معاملے پر وزارت داخلہ کو بھی آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔

محمد اویس

Shares: