معروف اداکارہ غنا علی نے اپنے ایک انٹرویو میںکہا ہے کہ میںبچپن میںبہت شرارتی تھی اور میں الگ الگ شرارتیں کیا کرتی تھی، یہاں تک کہ اگر میں اپنی مرضی سے کھانا پینا چاہتی تھی یا کوئی اپنی مرضی کے مطابق کام کرنا چاہتی تھی تو میں اسکو کرنے کا پلان بنایا کرتی تھی. ایک بار میںنے اپنے والد کے جعلی دستخط کرکے ان کے بینک سے لاکھوں روپے نکلوا لئے ، اور پیسے پھر میںنے کالج کینٹین کا بل دینے اور شاپنگ کرنے پر لگا دئیےجو کہ یقینا غلط تھا اولاد کو چاہیے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ دھوکہ نہ کریں.
انہوںنے کہا کہ میرے والد کو میری اس حرکت کے حوالے سے جب پتہ چلا تو وہ بہت خفا ہوئے یہاں تک کہ انہوںنے مجھ سے بات کرنا بھی بند کر دی. ان کا مجھ سے بات نہ کرنا یقینا میرے لئے تکلیف دہ تھا ، میںنے بہت کوشش کی لیکن وہ نہ مانے ، میںنے پھر بہت مشکل سے صلح کی اور جب کمانا شروع کیا تو ان کو تحفے تحائف بہت زیادہ دئیے.انہوں نے کہا کہ ”انسان جو بھی کرتا ہے وہ پلٹ کر ضرور اسکے سامنے آتا ہے اگر میرے بچے میرے ساتھ ایسا کریں گے جیسا میںنے والد کے ساتھ کیا تو وہ مکافات عمل کہلائے گا.” اسلئے والدین کو دھوکہ نہ دیں.”