پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد میں احتجاج میں شرکت کیلئے خیبرپختونخوا سمیت مختلف شہروں سے قافلے روانہ ہوچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور صوابی انٹرچینج پار کر گئے ہیں، جبکہ بشریٰ بی بی بھی ان کے ساتھ قافلے میں موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق عمر ایوب کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، عمر ایوب کے اسلام آباد پہنچنے پر علی امین کا قافلہ اسلام آباد میں داخل ہوگا۔دوسری جانب قافلے میں آئے لوگ اٹک کے مقام پر موٹروے کے اطراف گھنے درختوں میں چھپ گئے، اور علی امین گنڈا پور کے قافلے کا انتظار کر رہے ہیں۔علی امین گنڈاپور صوابی ریسٹ ایریا پہنچے تو نعرے لگا کر کراؤڈ چارج کیا اور کہا کہ کارکن سب آگے چلیں، اپنی طاقت راستہ کھولنے میں لگانی ہے، سب متحد ہو کر چلیں، ایک دوسرے کی طاقت بنو، پہلے مشینری کو راستہ دیں۔علی امین گنڈاپور سے سوال ہوا کہ راستے بند ہے کیسے جائیں گے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ سب راستے کھول دیں گے، ہم اسلام آباد پہنچیں گے، فکر نہ کریں۔صوابی سے احتجاج کی قیادت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کر رہے ہیں۔ گنڈا پور سہ پہر کے وقت پشاور سے اپنی گاڑی میں صوابی پہنچے جہاں سے وہ کنٹینر پر سوار ہوئے۔علی امین گنڈا پور کی روانگی کے وقت ان کی بشریٰ بی بی سے تلخ کلامی کی خبریں بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئیں۔ان خبروں کے باوجود بشریٰ بی بی بھی تحریک انصاف کے قافلے میں شامل ہیں۔ بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ سب بی بی کو منع کر رہے تھے کہ وہ نہ نکلیں ان کی جان کو خطرہ ہے مگر رب کے راستے پر چلنے والوں کو کہاں ان چیزوں کی فکر ہوتی ہے۔ایک روز قبل خبریں آئی تھیں کہ ناسازی طبیعت کی بنا پر بشریٰ بی بی احتجاج میں شریک نہیں ہو رہیں۔اب اس حوالے سے ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی پشاور سے نکلنے والے پی ٹی آئی قافلے کا حصہ ہیں، قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پشاور سے روانہ ہوچکا ہے، بشریٰ بی بی ورکرز کے شانہ بشانہ اسلام آباد جارہی ہیں، بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ ورکر کو اس وقت اکیلا نہیں چھوڑا جاسکتا۔اسد قیصر اور شہرام خان ترکئی انبار ریسٹ ایریا کے مقام پر موجود ہیں جہاں سے وہ صوابی کے قافلے کی قیادت کریں گے۔
اٹک میں گاڑی نذر آتش
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے غازی ٹول پلازہ کے قریب آگ لگانے کی کوشش کی، جس کے باعث غازی انٹرچینج پر کھڑی ایک گاڑی کو بھی آگ لگ گئی، گاڑی میں سوار 4 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے، پی ٹی آئی ورکرز نے ہی زخمیوں کو گاڑی سے باہر نکالا۔
ڈیرہ اسماعیل خان
ڈیرہ اسماعیل خان میں ایم 14 سی پیک داؤد خیل میپل لیف سیمنٹ کے قریب پل کے اوپر موجود پولیس نے نیچے موجود کارکنوں پر دھاوا بول دیا، پنجاب پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی جبکہ ربڑ بلٹ سے بھی فائرنگ کی گئی، جس کے باعث کارکن واپس جانے لگے۔ کچھ کارکن شیلنگ ماسک اور غلیل اٹھائے آگے بڑھتے رہے۔کارکنان نے میپل لیف سیمنٹ کے قریب روڈ کے کنارے کھڑی خشک گھاس کو آگ لگا دی۔ڈیرہ اسماعیل خان میں عیسیٰ خیل انٹرچینج کے مقام پر سی پیک کو بھاری مشینری سے کھولا جا رہا ہے، سی پیک پر رکھے گئے کنٹینرز کو ہٹا کر روڈ کھول دیا گیا ہے، قافلہ رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے اسلام آباد کی طرف روانہ ہو چکے ہیں۔
پشاور
پشاور سے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ ایک کنٹینر اور کچھ دیگر گاڑیوں کے ساتھ روانہ ہوا۔ کنٹینر کے ساتھ ایک ٹرک میں دو بہت بڑے پنکھے بھی سفر کر رہے ہیں۔ یہ پنکھے ممکنہ طور پر آنسوگیس کا رخ موڑنے کیلئے مرکزی کنٹینر کے ساتھ ہیں۔سوات
اسلام آباد میں میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے لیے پی ٹی آئی کا قافلہ سوات سے روانہ ہوگیا، قافلہ صوبائی وزیر فضل حکیم کی قیادت میں روانہ ہوا۔قافلے میں کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہے، قافلہ چکدرہ انٹر چینج پہنچے گا جہاں دیگرعلاقوں کے کارکنان بھی قافلے میں شامل ہوں گے۔مانسہرہ
بانی پی ٹی آئی کی فائنل کال پر ضلع مانسہرہ کی مختلف تحصیلوں سے قافلے مانسہرہ پہنچنا شروع ہوگئے، بالاکوٹ ، بفہ پکھل ، اوگی اور تورغرسے قافلہ مانسہرہ کی طرف آنا شروع ہوگئے۔مانسہرہ اور ریسٹ ایریا سے کچھ ہی دیر بعد قافلہ موٹروے ریسٹ ایریا سے ڈی چوک کے لیے روانہ ہوگا جبکہ مانسہرہ اور برہان انٹرچینج پر خیبرپختونخواہ کے تمام جلوس اکھٹے ہوں گے۔نوشہرہ
نوشہرہ میں اسلام آباد جانے والے راستے کنٹینرز لگا کر سیل کردیے گئے، اٹک پل پر پنجاب کے سائیڈ پر بڑے بڑے کنٹینرز لگا دیے گئے۔
پنجاب پولیس کی بھاری نفری اٹک پل پر تعینات ہے، پنجاب پولیس پی ٹی آئی کے قافلوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے جبکہ پی ٹی آئی کے قافلے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے روانہ ہوگئے۔موٹروے ٹول پلازہ اسٹاف کیبن چھوڑ کر دفتر چلے گئے
پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر موٹروے ٹول پلازہ اسٹاف کیبن چھوڑ کر دفتر چلے گئے، گاڑیاں ٹول پلازہ پر ٹیکس ادا کیے بغیر موٹروے پر جانے لگیں،ٹول پلازہ اسٹاف کا کہنا ہے کہ ہدایات جاری کی گئیں کہ ٹول پلازہ چھوڑ کر چلے جائیں۔اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آج اسلام آباد میں احتجاج کے باعث موٹروے ایم ون پشاور ٹول پلازہ جو ہر قسم کے ٹریفک کے لیے مکمل طور بند کر دی گئی تھی، پولیس کی جانب سے اچانک کھول دی گئی۔پی ٹی آئی کے آج اسلام آباد میں احتجاج کے باعث پنجاب اور خیبرپختونخوا کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، جی ٹی روڈ اٹک خورد کے مقام کو دونوں اطراف سے کنٹینر لگا کر مکمل سیل کردیا گیا، اٹک خورد چیک پوسٹ پر رینجر، ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔قبل ازیں موٹروے پولیس کی جانب سے موٹروے ایم ون پشاور کو ٹول پلازہ کو 3 مختلف مقامات سے دنوں اطراف سے ہرقسم کے ٹریفک کے لیے مکمل طور بند کر دیا گیا تھا۔اس حوالے سے موٹروے پولیس کا کہنا تھا کہ موٹروے دھند کے باعث بند کردی گئی ہے، دھند میں کمی کے بعد موٹروے ٹریفک کے لیے کھول دی جائے گی۔تاہم اب موٹروے ایم ون پشاور ٹول پلازہ کھولے جانے کے بعد پی ٹی آئی کارکنان پشاورٹول پلازہ پہنچنا شروع ہوگئے۔واضح رہے کہ عمران خان کے حکم پر 24نومبر(آج) کو پی ٹی آئی کی اسلام آباد کی جانب احتجاجی کال کے باعث جڑواں شہروں میں کاروبار زندگی عملاً معطل ہے۔دونوں شہروں کی مرکزی شاہراہیں، پبلک ٹرانسپورٹ اور فیض انٹرچینج کوبند کر دیا گیا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔