وفاقی حکومت نے ملک میں خوراک کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ وزارت تجارت نے گندم کی درآمد اور آٹے کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ملک میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام لانے اور مقامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔وزارت تجارت نے اس سلسلے میں دو الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کیے ہیں۔ پہلے نوٹیفکیشن کے مطابق، گندم کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ دوسرے نوٹیفکیشن میں درآمدی گندم سے تیار کیے گئے آٹے کی برآمد پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔
اس فیصلے کے تحت، حکومت نے امپورٹ اور ایکسپورٹ پالیسی آرڈرز 2022 میں ترامیم کی ہیں۔ یہ ترامیم ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور عوام کی بنیادی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہیں۔قابل ذکر ہے کہ موجودہ حکومت نے مارچ میں مشروط طور پر آٹا برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔ یہ اجازت ایکسپورٹ سہولت سکیم 2021 کے تحت دی گئی تھی۔ اس وقت حکومت نے برآمدی مقاصد کے لیے درآمدی گندم سے تیار آٹا برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔ تاہم، اب یہ سہولت واپس لے لی گئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ملک میں گندم اور آٹے کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے ملک میں آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا تھا، جس سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مقامی کسانوں کے مفادات کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ گندم کی درآمد پر پابندی سے مقامی کسانوں کو اپنی فصل کی بہتر قیمت ملنے کی توقع ہے۔تاہم، کچھ تجارتی حلقوں نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آٹے کی برآمد پر پابندی سے ملک کو غیر ملکی زرمبادلہ کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔وزارت خوراک کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے یہ فیصلہ ملک میں گندم کے ذخائر کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے فصلی موسم تک گندم کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔دوسری جانب، کسان تنظیموں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے مقامی کسانوں کو اپنی محنت کا بہتر معاوضہ ملے گا اور وہ آئندہ سال زیادہ رقبے پر گندم کی کاشت کر سکیں گے۔
حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں۔ آٹے کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ مارکیٹ میں آٹے کی دستیابی اور قیمتوں کی باقاعدگی سے نگرانی کر رہے ہیں۔

حکومت کا بڑا اقدام: گندم کی درآمد اور آٹے کی برآمد پر پابندی
Shares:







