وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے جمعہ کے روز ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے، جس کا مقصد عدلیہ کی آزادی، آئین کے تحفظ، اور بانی کی رہائی کا مطالبہ کرنا ہے۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہر شہر میں نکل کر یہ مطالبات کیے جائیں گے۔گنڈاپور نے اعلان کیا کہ آئندہ اتوار کو میانوالی میں ایک بڑے جلسے کا انعقاد کیا جائے گا، جس کے بعد پنڈی میں بھی جلسہ کرنے کا ارادہ ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم پرچے کاٹنے کے لیے تیار ہیں، لیکن ہم بانی کو رہا کرا کے وزیراعظم بنائیں گے۔
انہوں نے پاکستان میں دوہرے معیار کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اس ملک میں دو قانون ہیں، ہر طرف کنٹینر لگا کر گھٹیا حرکت کی گئی، جھوٹا بیانیہ بنایا گیا کہ راستے کھلے تھے۔علی امین گنڈاپور نے بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں اور ان دونوں سے معافی مانگنے کی بات کی، خصوصاً ان افراد سے جنہوں نے ان کے لیڈر کے گریبان میں ہاتھ ڈالا۔ انہوں نے مزید کہا، "کم ظرفوں ہم سے معافی کی امید نہ رکھنا، معافی شافی کی باتیں نہ کرو، اگر معافی پر بات چلی تو پوری زندگی معافی مانگو گے۔
گنڈاپور نے واضح کیا کہ وہ پنجاب حکومت کے غلام نہیں ہیں اور کسی بھی حکومت سے معافی نہیں مانگیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ احتجاج کے ذریعے عوام کو یہ بتائیں گے کہ حقیقی جلسے کیا ہوتے ہیں۔یہ اعلان سیاسی حلقوں میں ہلچل مچانے کا باعث بن گیا ہے، اور ان کے حامیوں نے جمعہ کو ہونے والے احتجاج کے لیے تیاری شروع کر دی ہے۔ ان کی یہ متنازعہ بیانات اور ان کے خلاف کیے جانے والے اقدامات نے ان کے حامیوں میں جوش و خروش پیدا کر دیا ہے۔

Shares: