سینیٹر فیصل واوڈا، نے حالیہ ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں پی ٹی آئی کی موجودہ صورتحال پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اس بات کی خواہش رکھتی ہے کہ پارٹی کے بانی، عمران خان، جیل میں رہیں۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پارٹی کی اندرونی سیاسی کشیدگی اور عوامی احتجاجات کا موضوع زیر بحث آیا۔
فیصل واوڈا نے پروگرام کے دوران خیبرپختونخوا کے عوام کی مشکلات پر روشنی ڈالی، کہا کہ نوکری پیشہ افراد کو بے رحمی سے کام پر لگا دیا جاتا ہے، اور پھر قیادت خود کسی ذمہ داری کے بغیر ان کو چھوڑ دیتی ہے۔ انہوں نے علی امین گنڈاپور کے حوالے سے کہا کہ عوام نے ان کی ڈرامہ بازی کو سمجھ لیا ہے اور باقی لیڈران بھی بند کمروں میں بیٹھ کر دعوے کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیاسی کھیل ان لوگوں کے لیے مضحکہ خیز ہے جو صرف ویڈیو بنانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔
سینیٹر واوڈا نے کہا کہ "خیبرپختونخوا سے آئے ہوئے لوگ بھی اپنے ہی پاکستانی ہیں” اور انہوں نے یہ بات کہی کہ پی ٹی آئی کی سیاست اب ایم کیو ایم لندن کی طرح ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کوئی قانون ہاتھ میں لے گا تو حکومت اس کے خلاف سختی سے کارروائی کرے گی۔سینیٹر نے پی ٹی آئی کے حالیہ احتجاج کا ذکر کیا، جسے انہوں نے "مچھر کے برابر” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "جب آدمی بھگوڑا ہوتا ہے تو وہ کسی ہاؤس میں نہیں ہوتا۔” واوڈا نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی نے پورے دن یہ پروپیگنڈا چلایا کہ گنڈاپور کو ادارے لے گئے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پارٹی کے عہدیداران کی باتوں کی کوئی حقیقت نہیں بچی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے پوری سرکاری مشینری کو پی ٹی آئی کے مقاصد کے لیے استعمال کیا، اور یہ "بچوں والی باتیں” ہیں۔ انہوں نے مولا جٹ والی سیاست کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ انتہائی غیر سنجیدہ ہے۔ انہوں نے علی امین گنڈاپور کو نصیحت کی کہ وہ اپنی اصلاح کریں، بصورت دیگر وقت ختم ہونے والا ہے۔ واوڈا کا یہ موقف ظاہر کرتا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور پارٹی کی قیادت کے فیصلے ان کے مستقبل پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کی سیاسی صورتحال میں دراڑیں اور اندرونی اختلافات اب کھل کر سامنے آ رہے ہیں، جو آنے والے دنوں میں ملک کی سیاسی سمت پر اثر ڈال سکتے ہیں۔

Shares: