پاکستان میں آج ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جس میں چھ افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس سانحے کی اصل وجہ گاڑی کا ناقص معیار بتائی جا رہی ہے، جس پر عوامی حلقوں میں شدید تشویش اور غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
تاندلیانوالہ کے قریب دھند کے باعث پیش آنے والے ایک خوفناک حادثے میں 6 افراد جاں بحق اور 3 شدید زخمی ہو گئے۔یہ واقعہ تاندلیانوالہ کے علاقے میں پیش آیا، جہاں لاہور سے آنے والی ایک کار گنے سے لدی ٹرالی سے ٹکرا گئی۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون اور اس کے چار بچے شامل ہیں۔پولیس ترجمان کے مطابق، لاہور سے تاندلیانوالہ کی طرف آنے والی ایک کار میں خواتین، بچے اور ایک مرد سوار تھے۔ شدید دھند کی وجہ سے گاڑی کا ڈرائیور ٹرالی کو نہ دیکھ سکا اور یہ حادثہ پیش آیا۔ کار گنے سے لدی ٹرالی سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں کار میں سوار ایک خاتون رابعہ بی بی اور اس کی بیٹیاں 13 سالہ فجر، 11 سالہ عمامہ، 6 سالہ یحییٰ، 1 سالہ موسیٰ اور رشتہ دار بچہ 1 سالہ رئیس موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔پولیس حکام کے مطابق، حادثے کے بعد گنے والی ٹرالی کا ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ٹرالی ڈرائیور کی تلاش جاری ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
حادثے کے بعد حادثے کا شکار ہونے والی کار کی تصویر منظر عام پر آئی ہے،کار مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، سوشل میڈیا پر اس سانحے کے بعد پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان، شہباز شریف اور وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر گاڑیوں کی معیار میں بہتری نہ لائی گئی تو ایسے سانحات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔رپورٹس کے مطابق، گاڑی کے خراب معیار اور حفاظتی تدابیر میں کمی کی وجہ سے اس طرح کے حادثات بڑھ رہے ہیں۔ خاص طور پر مقامی خودروساز کمپنیوں پر تنقید کی جا رہی ہے کہ وہ عوام کی حفاظت کو نظر انداز کرتے ہوئے معیاری گاڑیاں تیار نہیں کر رہی ہیں۔اس سانحے کے بعد مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عوامی مطالبات سامنے آ رہے ہیں کہ حکومت فوری طور پر خودروسازی کی صنعت میں اصلاحات کرے اور گاڑیوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے سخت قوانین بنائے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو عوام کی زندگیوں کی قیمت پر منافع کمانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت حفاظتی معیارات متعارف کرائے اور معیاری گاڑیوں کی تیاری کو فروغ دے۔عوامی حلقوں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ حکومت گاڑیوں کے معیار کی نگرانی کے لیے ایک مستقل کمیٹی تشکیل دے تاکہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کی جا سکے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔