یورپ میں جاری جھلسا دینے والی گرمی کے باعث صرف 10 دن میں 2 ہزار 300 افراد جان کی بازی ہار گئے، ماہرین نے اس ہولناک صورتحال کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ہلاکتیں 23 جون سے 2 جولائی کے دوران بارسلونا، میڈرڈ، لندن، میلان سمیت 12 بڑے یورپی شہروں میں رپورٹ ہوئیں، جن میں سے 1,500 اموات براہِ راست ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق میلان میں 317 افراد ہلاک ہوئے،لندن میں 273 اموات رپورٹ ہوئیں.متاثرین میں زیادہ تر 65 سال سے زائد عمر کے بزرگ، بچے، بیمار افراد اور کھلے آسمان تلے کام کرنے والے مزدور شامل ہیں
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری انفراسٹرکچر جیسے سڑکیں اور عمارتیں سورج کی گرمی جذب کر کے درجہ حرارت میں اضافہ کرتے ہیں، جس سے انسانی جانوں کو خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ماحولیاتی تبدیلیوں پر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ خاموش قاتل مستقبل میں مزید قیمتی زندگیاں چھینتا رہے گا۔
سندھ پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں، نوٹیفکیشن جاری
بھارت کی اپنی آبی سلامتی کو چین کی طرف سے خطرات لاحق
غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، 24 گھنٹوں میں 108 فلسطینی شہید