گیس مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کی گیس مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
باغی ٹی وی: تفصیلات کے مطابق چیئرمین اوگرا مسرور خان نے گیس ٹیرف بڑھانے کے معاملے کی سماعت کی ،سوئی ناردرن نے گیس نرخوں میں دوبارہ 131 فیصد اضافہ مانگ لیا، چیئرمین اوگرا مسرور خان نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کا مؤقف سن لیا ہے، اگلی سماعت پشاور میں ہو گی جس کے بعد سفارشات حکومت کو بھجوا دیں گے،مسرور خان نے مزید کہا کہ گیس قیمتوں میں اضافے کا حتمی اعلان حکومت کرتی ہے، لیکن ہمارے نزدیک صارفین کا مفاد اولین ترجیح ہے، گیس دنیا بھر میں مہنگی ہے، یہاں بھی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، صارفین کو اب گیس کی بچت کی طرف جانا ہو گا، میں نے بھی اپنے گھر کا گیس بل بچت سے کنٹرول کیا ہے،ہمارے پاس ذخائر کم پڑ گئے ہیں، باہر سے مہنگی گیس منگوانی پڑتی ہے، درآمد کردہ آر ایل این جی کئی گنا مہنگی ہے جس کا بوجھ صارف پر پڑتا ہے۔
ڈالر کی قدر میں اضافہ،سونے کی قیمت میں معمولی کمی
دوسری جانب ترجمان اوگرا کی جانب سے ایس این جی پی ایل کی گیس مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہوگئی، جس کے بعد اوگرا اتھارٹی نے اسٹیک ہولڈرکی رائے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا-
ترجمان اوگرا کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے نقطہ نظر پر غور کے بعد جاری کیا جائے گا، ایس این جی پی ایل کی رواں مالی سال کے لیے قیمتوں پر نظرثانی کی درخواست کی گئی، مالی سال 2023-24 کے لیے آمدنی کی ضرورت میں 179,160 ملین کی کمی کا تخمینہ لگایا، تخمینے میں ایل پی جی ایئر مکس پراجیکٹ کی مد میں 697 ملین روپے بھی شامل ہیں۔
پی ایس ایل 9 کا عارضی شیڈول سامنے آگیا
ترجمان کے مطابق یکم جولائی سے لاگواوسط مقررہ قیمت میں 506.35 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کرنا بھی شامل ہے، گیس کی قیمت میں صارفین کو منتقل کردہ آر ایل این جی مالیکیولز کی لاگت بھی شامل ہے، گزشتہ برسوں کے شارٹ فال کی مدمیں 427,830 ملین روپے بھی شامل کیے، یکم جولائی 2023 سے کل اوسط تجویز کردہ 2,961.98 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا مطالبہ کیا گیا درخواست میں سروس کی لاگت کا تخمینہ 72,160 ملین روپےلگایا گیا ہے، سروس کی لاگت کا تخمینہ 293.07 فی ایم ایم بی ٹی یو بنتا ہے اوگرا نے تمام سٹیک ہولڈرز کو سماعت کا موقع فراہم کرنے کے لیے عوامی سماعت کی۔