لانگ مارچ حملہ، دوسرے حملہ آور کا عمران خان کا دعوی غلط قرار، گارڈ کو شامل تفتیش کرنیکا فیصلہ

0
120
imran khan

لاہور سے شروع ہونے والے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد کے مقام پر مبینہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ پنجاب حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جے آئی ٹی کی جانب سے جائے وقوعہ کا دورہ کیا گیا ۔ نجی ٹی وی کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر وزیرآباد میں حملہ کیس کی تحقیقات میں دوسرے حملہ آور کی موجودگی اور فائرنگ کے شواہد نہیں ملے۔ جے آئی ٹی کے ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آور ایک ہی تھا جس کو موقع سے گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم نوید اس وقت پولیس کی تحویل میں جسمانی ریمانڈ پر ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقات میں عمران خان کے کنٹینر پر کھڑے ایک گارڈ کی فائرنگ کے ٹھوس شواہد ملے ہیں گارڈ کی شناخت کیلئے کنٹینرپر موجود گارڈز کے اسلحہ کا فارنزک کروایا جائے گااور شناخت کے بعد گارڈ کو شامل تفتیش بھی کیا جائے گا،

جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق عمران خان کے لانگ مارچ پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزم نوید کی فائرنگ کے بعد عمران خان اور انکے ہمراہ دیگر قائدین نیچےگرگئے تھے جس کی وجہ سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان دوسری فائرنگ کی صرف آواز سن سکتے تھے وہ حملہ آور یا فائرنگ کی سمت دیکھنے سے قاصر تھے عمران خان نے جو دوسری آواز سنی وہ کنٹینرپرکھڑے گارڈ کی فائرنگ کی تھی جے آئی ٹی ممبران نے وزیرآباد میں تین بارجائے وقوعہ کا دورہ کیا، 800 سے زائد پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی اور بیانات ریکارڈکیے 90 اہلکاروں اور افسران سے تحریری بیانات اور 700 سے زبانی پوچھ گچھ ہوئی ڈی پی اوگجرات، ڈی ایس پی وزیرآباد کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا تھانہ سٹی وزیرآباد کے ایس ایچ او کا بھی بیان ریکارڈ کیا گیا

حملے کے بعد شوکت خانم میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے دوحملہ آوروں کی فائرنگ کا دعویٰ کیا تھا تاہم گواہان میں سے کسی نے دوسرے حملہ آور کی موجودگی یا فائرنگ کی تصدیق نہیں کی جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ فائرنگ عمران خان کے گارڈ نے کی۔

Leave a reply