اسامہ ستی قتل کیس،گواہان پر دوبارہ جرح کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

usama satti

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سیشن کورٹ اسلام آباد میں اسامہ ستی قتل کیس کی سماعت ہوئی

عدالت نے ٹرائل کےدوران 33 گواہان کے بیانات قلمبند کئے،مقدمے میں بننے والی جے آئی ٹی کے ممبران کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے،وکیل مدعی نے دو گواہان پر دوبارہ جرح کی درخواست سیشن کورٹ اسلام آباد دائرکر دی ہے ،وکیل نے نقشہ نویس اور وقوعے کے وقت تھانہ شمس کالونی کے ایس ایچ او پر دوبارہ جرح کی استدعا کر دی،عدالت نے گواہان پر دوبارہ جرح کی درخواست پیر کو سماعت کے لیے مقررکر دی،

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیس اے ٹی سی سے سیشن عدالت منتقل ہوا تھا اسامہ ستی قتل کیس میں گرفتار 4پولیس اہلکار جیل میں قید ہیں اب تک ایک ملزم پولیس اہلکار کی ضمانت ہائیکورٹ نے منظور کر رکھی ہے نوجوان اسامہ ستی کو پونے دو سال قبل جی نائن کے قریب فائرنگ سے قتل کردیا گیا تھا

پولیس فائرنگ سے جاں بحق اسامہ سٹی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی،کتنی گولیاں لگیں؟

اسامہ ستی قتل کیس، وفاقی کابینہ کا اہم فیصلہ، وزیراعظم کا دبنگ اعلان

اسامہ ستی قتل کیس ، پولیس افسران ملزمان کو بچانے کے لیے سرگرم

جس طرح تحقیقات کروانا چاہیں حکومت تیار ہے، شیخ رشید کا اسامہ ستی کے والد کو فون

پولیس اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے،مقتول اسامہ ستی کے والد کی درخواست

واضح رہے 2 جنوری کو اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہل کاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان 21 سالہ اسامہ ستی جاں بحق ہوگیا تھا۔ والد اسامہ ستی نے کہا کہ میرے بیٹے کو جان بوجھ کر گولیاں ماری گئیں، وفاقی پولیس نے قتل میں ملوث 5 اہل کاروں سب انسپکٹر افتخار، کانسٹیبل مصطفیٰ، شکیل، مدثر اور سعید کو قصور وار ثابت ہونے پر پولیس سروس سے برطرف کر دیا ہے،

اسامہ ستی کے والد ندیم ستی نے چیف جسٹس اور وزیر اعظم سے انصاف کی اپیل کی ہے ،ندیم ستی کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے اسامہ ستی کو 2 جنوری 2021 کو نا حق قتل کیا گیا، رات 2بجے بیٹے کو پولیس اہلکاروں نے شہید کیا جس سے شہر میں خوف وہراس پھیلا ،واقعے کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے مجھے ملاقات کے لیے بلایا عمران خان سے ملاقات کے بعد واقعے کی جوڈیشل انکوائری، اور جے آئی ٹی بنائی گئی،جوڈیشل انکوائری اور جے آئی ٹی کی رپورٹس عدالت میں پیش ہوئیں انسداد دہشت گردی عدالت میں ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ،کئی گواہوں کے بیانات بھی قلمبند ہو چکے لیکن کیس سست روی کا شکار ہے، اسامہ کیس کے بعد نور مقدم، عثمان مرزا اور سری لنکن شہری کے کیس سامنے آئے، تینوں کیسوں کے فیصلے آ چکے لیکن ہم اب بھی انتظار کر رہے ہیں، چیف جسٹس اور وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ انصاف کیا جائے اسامہ ستی کیس کا فیصلہ بھی جلد سنایا جائے ،

Comments are closed.