چین میں ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے لیے بنائی گئی دو مقبول ترین ڈیٹنگ ایپس “بلوڈ” (Blued) اور “فنکا” (Finka) کو ملک بھر کے ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا ہے، جس سے یہ خدشہ مزید گہرا ہوگیا ہے کہ بیجنگ آن لائن اور سماجی سطح پر اس برادری پر اپنا کریک ڈاؤن وسیع کر رہا ہے۔

منگل کے روز تک ایپل کے ایپ سٹور پر یہ دونوں ایپس دستیاب نہیں تھیں، جبکہ اینڈرائیڈ صارفین کے لیے مقامی ایپ اسٹورز سے بھی انہیں مکمل طور پر حذف کر دیا گیا۔ چین میں گوگل پلے اسٹور پہلے ہی حکومت کے سخت سنسرشپ نظام معروف “گریٹ فائر وال” کے تحت بند ہے۔چین دنیا کے سب سے وسیع آن لائن سنسرشپ اور نگرانی کے نظاموں میں سے ایک رکھتا ہے، جس کے تحت حکومتی پالیسیوں، کمیونسٹ پارٹی کی قیادت یا اس کی آئیڈیالوجی پر تنقید برداشت نہیں کی جاتی۔ گزشتہ برسوں میں حکومت نے پاپ کلچر میں مردانہ کرداروں کی "نسوانی تصویر کشی” کے خلاف بھی مہم تیز کی تھی۔

چین میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی پر دباؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔گزشتہ دہائی میں پرائیڈ پریڈز منسوخ کر دی گئیں، فلموں اور ٹی وی شوز میں ہم جنس پرستی کے موضوعات پر پابندی لگا دی گئی، جبکہ وی چیٹ (WeChat) نے درجنوں ایل جی بی ٹی گروپس کے اکاؤنٹس بند کر دیے۔حکومت کی جانب سے ایپس کو ہٹانے کے فیصلے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ تاہم سی این این کے مطابق، معاملے سے واقف ایک ذریعے نے بتایا کہ یہ کارروائی غالباً “ریگولیٹری تعمیل” کے مسائل سے متعلق ہے۔ذرائع نے مزید کہا کہ ایپس پر “فحش یا غیر شائستہ مواد” نشر کرنے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔

ٹیک ویب سائٹ وائرڈ (Wired) کے مطابق، ایپل نے ان ایپس کو Cyberspace Administration of China کی ہدایت پر اپنے چین اسٹور سے ہٹایا۔ایپل کے ترجمان نے بیان میں کہا “ہم نے ان ایپس کو صرف چین کے اسٹور فرنٹ سے ہٹایا ہے۔ ہم ہر ملک کے قوانین کے مطابق عمل کرتے ہیں جہاں ہم کاروبار کرتے ہیں۔”

بلوڈ کی بین الاقوامی ورژن HeeSay اب بھی چین سے باہر کے اسٹورز پر دستیاب ہے، جبکہ فنکا صرف چین کے اندر ہی کام کرتا ہے۔بلوڈ کے تقریباً 5 کروڑ 40 لاکھ رجسٹرڈ صارفین دنیا بھر میں ہیں، جبکہ فنکا کے 27 لاکھ صارفین ہیں۔

چین نے 1997 میں ہم جنس پرستی کو جرم کے زمرے سے نکال دیا تھا، تاہم ملک اب بھی ہم جنس شادیوں کو قانونی حیثیت نہیں دیتا۔یہ پہلا موقع نہیں کہ چین نے اس نوعیت کی ایپس پر پابندی لگائی ہو۔ Grindr جیسی بین الاقوامی ایپ کو 2022 میں حذف کیا گیا تھا۔ایک صارف، جس کا خاندانی نام ژاؤ بتایا گیا، نے سی این این کو بتایا کہ ان ایپس نے کم شہری علاقوں میں ہم جنس پرستوں کو آپس میں رابطے کا نایاب موقع فراہم کیا تھا۔ان کا کہنا تھا “آن لائن جگہ پہلے ہی محدود تھی، اب جب یہ پلیٹ فارم بھی بند ہو رہے ہیں تو لگتا ہے کہ ہماری برادری کی جگہ سکڑتی جا رہی ہے۔”

Shares: