گائے ذبیحہ کے نام پر بھارت میں مسلمانوں کو ہزاروں افراد کی موجودگی میں زنجیرمیں جکڑ کر زندہ جلا دیا گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ جاری ہے، ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں 4 مسلمانوں کو زندہ جلا دیا گیا
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو زنجیروں سے جکڑ رکھا ہے اور انہیں آگ میں جلا دیا جاتا ہے، ان مسلمانوں پر گائے کے گوشت کا الزام لگا کر جلایا گیا، اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے، پولیس بھی موجود تھی لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی رہی
ہندو انتہا پنسدوں نے مسلمانوں کو زنجیروں میں جکڑا،انہیں ایک پنجرے میں بند کیا، بعد ازاں کرین کی مدد سے اس جگہ تک پہنچایا گیا جہاں آگ لگائی جانی تھی، انہیں آگ لگائی لیکن پولیس خاموش رہی اور اس نے مسلمانوں کو بچانے کے لئے کچھ نہ کیا، فائر بریگیڈ کا عملہ بھی موقع پر موجود تھا لیکن انہوں نے کوئی کاروائی نہیں کی اور آگ نہیں بجھائی، مسلمانوں کو نہیں بچایا
بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو گائے کے گوشت کے نام پر تشدد اور انہیں قتل عام کرنے کے واقعات میں مودی سرکار کے دور میں اضافہ ہوا ہے
دن دہاڑے ہجوم مسلمانوں کو قتل کر دیتے ہیں ، گائے کے گوشت کے بہانے اور کوئی پوچھنے والا نہیں، ایسے لگتا ہے کہ سب کچھ مودی کی اجازت سے ہو رہا ہے اور مودی ہندو انتہا پسندوں کی سرپرستی کر رہا ہے ، بھارت میں ہونے والے اس جرم کے حوالہ سے بھارتی عدلیہ بھی خاموش ہے