مصنوعی ہاتھ بنانے والی معروف پاکستانی کمپنی بایونکس نے غزہ میں جنگ سے متاثرہ کم سن بچی سدرہ کو مصنوعی بازو لگا دیا، جو اس انسان دوست مشن کی پہلی کامیابی ہے۔

کمپنی نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں بتایا کہ یہ اقدام اردن میں موجود ان کے سرکاری شراکت دار "مفاز” کے تعاون سے ممکن ہوا۔ بایونکس کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک آغاز ہے، جس کا مقصد غزہ میں معذور ہونے والے افراد کی بحالی اور مدد فراہم کرنا ہے۔بیان کے مطابق، سدرہ جنگ کے دوران اپنے بازو سے محروم ہوگئی تھی، اور اب وہ بایونکس کی غزہ میں شروع کی گئی اس مہم کی پہلی مستفید بن چکی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ سدرہ کی کہانی غزہ کے ہزاروں متاثرین کے حوصلے اور مزاحمت کی علامت ہے۔بایونکس نے امید ظاہر کی کہ ان کا یہ اقدام غزہ میں جنگ زدہ افراد کو تحرک، اعتماد، امید، خودمختاری اور عزت نفس واپس دلانے میں معاون ثابت ہوگا۔ کمپنی نے عزم کیا کہ وہ جنگ سے متاثرہ علاقے میں زیادہ سے زیادہ معذور افراد تک پہنچنے کی کوشش جاری رکھے گی۔

باجوڑ دھماکے میں شہید اسسٹنٹ کمشنر نے 30 سالہ قبائلی دشمنی کا خاتمہ کرایا تھا

Shares: