مزید دیکھیں

مقبول

عدالت نے دعا زہرا اور ظہیر کا نکاح درست قرار دیا

کراچی:جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے دعا زہرا اور ظہیر کا...

آئی ایم ایف مشن کا سندھ کی معاشی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار

اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی...

اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے پر چوہدری سالک کا نوٹس

اسلام آباد:وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے اوورسیز پاکستانیوں...

صارم زیادتی و قتل کیس، والدین کا پولیس تفتیش پر عدم اعتماد

کراچی میں رہائشی اپارٹمنٹ سے اغوا اور زیادتی کے...

وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت محکمہ آبپاشی اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز کا اجلاس

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہائوس...

غزہ جنگ بندی معاہدے کے اہم نکات سامنے آ گئے

غزہ میں فریق قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں اور فریقین نے مستقل جنگ بندی کی امید پر معاہدے کیا ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے معاہدے میں 6 ہفتوں کی ابتدائی جنگ بندی کا خاکہ پیش کیا تھا، اس کے تحت وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور شمالی غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی واپسی شامل ہے۔معاہدے کے تحت حماس تمام خواتین (فوجی اور عام شہری) بچوں، اور 50 سال سے زیادہ عمر کے 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔معاہدے کے تحت غزہ میں ہر روز انسانی امداد کے 600 ٹرکس کی اجازت دی جائے گی، ان میں سے 50 ایندھن لے کر جائیں گے اور 300 ٹرک شمال کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

معاہدے کے مطابق اسرائیل ہر یرغمال شہری کے بدلے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور ہر اسرائیلی خاتون فوجی کی رہائی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔حماس 6 ہفتوں کے دوران یرغمالیوں کو رہا کرے گی، اس دوران ہر ہفتے 3 یرغمالی رہا کیا جائیں گے اور بچ جانے والی یرغمالی اس مدت کے اختتام سے پہلے چھوڑ دیے جائیں گے۔تمام زندہ یرغمالیوں کو پہلے رہا کیا جائے گا اور اس کے بعد مردہ یرغمالیوں کی باقیات حوالے کردی جائیں گی۔معاہدے پر عمل درآمد کی ضمانت قطر، مصر اور امریکا دیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ غزہ معاہدے کے حوالے سے گیند حماس کے کورٹ میں ہے۔واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل کے تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ ایران کی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ سب کچھ گنوانے کے بعد ماضی کا قصہ بن چکی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ حزب اللہ کے خاتمے کے بعد ایران کی اہم سپلائی لائن تباہ ہوگئی، خطے میں امن، استحکام کے لیے ایران کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی پر مہر لگانا حماس پر منحصر ہے جب کہ حتمی تجویز قطر میں مذاکرات کی میز پر ہے، گیند اب حماس کے کورٹ میں ہے۔

کراچی کیلیے بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان

جنوبی افریقہ کو جھٹکا، فاسٹ بولر اینرچ نورکیا چیمپئنز ٹرافی سے باہر

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

حماس نے جنگ بندی معاہدے کی منظوری دیدی

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلا جھٹکا، کوچ نےمعذرت کر لی