اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری صورتحال انسانی بربادی کی انتہاء پر پہنچ چکی ہے اور وہ اس حال کو "انسانیت اور عالمی ضمیر کا مدفن” قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام ناقابلِ تصور اذیتیں جھیل رہے ہیں، روزانہ ناقابلِ بیان جانی نقصان ہو رہا ہے، گھر، آبادیاں اور بنیادی انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے اور سماجی تانے بانے بکھر چکے ہیں۔ مسلح کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ میں 64 ہزار سے زائد افراد شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد کو علاج کے لیے ترکیہ منتقل کیا گیا ہے۔
نائب وزیراعظم نے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، بلا رکاوٹ انسانی رسائی، اور سب ضرورت مندوں تک جان بچانے والی امداد پہنچانے کا مطالبہ دہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی روکی جائے اور مغربی کنارے میں جاری غیرقانونی بستیاں اور ای ون منصوبہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
اسحٰق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو احتساب کے لیے کٹہرے میں لائے اور عالمی ادارے انسانی وقار اور انصاف کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ "باتوں کا وقت گزر چکا ہے، اب عمل کا وقت ہےپاکستان نے سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ کوششوں سے فلسطین کے دو ریاستی حل کی کانفرنس کو خوش آئند قرار دیا اور فلسطینی عوام کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
پنجاب حکومت کا بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد سے انکار
غزہ میں انسانی صورتِ حال بدترین، فوری جنگ بندی ناگزیر: انتونیو گوتریس
شان مسعود کی سینٹرل کنٹریکٹ کیٹیگری میں تبدیلی کا امکان، کپتانی برقرار
ٹرمپ کی تقریر بے ربط اور متنازع دعوؤں سے بھرپور تھی،امریکی میڈیا کی تنقید