غدارکون ؟—–از…منہال زاہد سخی

0
24

ابھی کچھ دیر پہلے میں نے محب الوطن جرنل حمید گل کی صاحبزادی عظمیٰ گل کے زور قلم سے ایک تحریر آنکھوں سے ملائی تو یہ تحریر لکھنے کے قابل ہوا ہوں مجھے عظمیٰ گل سے کوئی دشمنی نہیں ہے نہ ہی ان سے نفرت ہے اور نہ مجھے ان سے کوئی بدلہ اور انتقام لینا ہے بلکہ مجھے ان سے محبت ہے با وجہ انہیں اسلام اور پاکستان سے محبت ہے ۔

انہوں نے اپنے زور قلم سے موجودہ صورتحال اور جرنل پرویز مشرف کا کردار رکھا ہے۔

کچھ لکھنے سے پہلے کہ ایک بات عرض کی جاتی ہے ہر شخص کا الگ نظریہ ہوتا اور ہر کوئی ایک طرح اور ایک رخ سے نہیں سوچتا ۔ تو کسی کو بات بے مزاج اور بے مزہ لگے تو معذرت۔

اتنی زیادہ باتیں مشرف صاحب کے بارے میں سن رہے ہیں تو آج انہی باتوں کا جواب دینے کیلئے حاضر ہوں۔

جرنل پرویز مشرف نے 40 سال پاکستان کی خدمت کی 3 جنگیں لڑی اور یہ وہ واحد جرنل ہیں جو جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف اور ایس ایس جی گروپ کے بھی جرنل رہے ہیں اور چیف آف آرمی اسٹاف بھی رہیں ہے انہوں نے مکہ کو خوارج سے آزاد کروایا ۔ کارگل کی جنگ دشمن کی سرحد میں تین راتیں گزاری ۔ فوج کیخلاف اٹھنے والے نواب اکبر بگٹی کو موت کے گھاٹ اتارا۔امریکہ کے ساتھ ڈبل گیم کھیل کر امریکہ کو مارا اور یہ پینٹا گون نے بھی اعتراف کیا ہے ۔

ایک تو پرویز مشرف صاحب شدید علیل ہیں اور سونے پہ سہاگا یہ کہ انہیں پھانسی کی سزا سنا دی گئی ۔

ان کی وجوہات بعد میں رکھیں گے پہلے مجھے کوئی اس بات کا ثبوت دے کہ بڑے بڑے غداروں کو کیوں چھوڑا گیا ۔ جن میں نواز شریف اور آصف علی زرداری جیسے غدار شامل ہے ۔ جنہوں نے میثاق جمہوریت مری میں کرکے پاکستان کو 30000 ارب ڈالر سے لوٹا ۔ انہیں ضمانتوں پہ رہا کردیا گیا ۔

یہ وہ ہی نواز شریف ہے جس نے اپنی نواسی مہر النساء کی شادی پر مودی جیسے انتہا پسند اور شدت پسند اور سب زیادہ مسلمانوں سے نفرت کرنا والا موذی ہے ۔اسے دعوت دی اور فوج کو اطلاع بھی نہ دی ۔
فوج تو ملک کے ساتھ مخلص تھی اس لئے کوئی فیصلہ نہیں لیا کہ ملک افراتفری کا شکار ہو سکتا تھا ۔
یہ وہ ہی نواز شریف ہے جس کے چینی کے کارخانے انڈیا میں بڑے پیمانے پر موجود ہیں ۔یہ وہ ہی نواز شریف ہے جس نے پرویز مشرف صاحب کا جہاز اترنے نہ دیا اور مارنے کی ناکام کوشش کی ۔
یہ وہ ہی جو ملک بدر ہوا اور جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہوا یہ وہ ہی ہے جسے جسٹس ثاقب نثار نے ناہل کیا تھا ۔
ہاں یہ وہ ہی جو غدار شہباز شریف کا بھائی ہے ۔شہباز شریف بھی وہ جو لیپ ٹاپ کیس اور کئی کیسز میں ملوث اور شہباز شریف بھی وہ جس کی ایک بیوی جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سگی بہن ہے ۔

آصف سعید کھوسہ بھی وہ جس سے کچھ دن پہلے عہدہ واپس لیا گیا ۔اور یہ وہ آصف سعید کھوسہ ہے جس نے جرنل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کی عہدے کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے بھر پور مذمت کی۔ہاں یہ وہ ہی آصف سعید کھوسہ ہے جسے اوکس فورڈ اور ہارورڈ جیسی بڑی یونیورسٹیوں سے بلاوا آیا اور وہ جانے کے لئے راضی ہو گئے۔

اور آج ساری کڑیاں مل جانی چاہیئے تاکہ لوگوں کے سامنے تصویر کا اصل رخ بھی آجائے۔

ہاں یہ وہ ہی نواز شریف ہے جس نے اپنی بیٹی کی شادی جعلی کیپٹن سے کروائی ۔ہاں یہ وہ ہی غدار ہے جس نے انڈیا کے سب سے زیادہ دورے کئیے ۔ہاں یہ وہ ہی نواز شریف ہے جس نے کارگل کی جنگ بند کروائی اور جس کشمیر کو ہم رو رہے ہیں وہ آج سے 20 سال پہلے آزاد ہو جاتا ۔

ہاں یہ وہ نواز شریف ہے جس نے مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا اور اس نے کچھ بھی نہیں کیا۔

ہاں یہ وہ فضل الرحمان ہے جس نے یوم آزادی منانے سے انکار کیا تھا ۔ہاں یہ وہ فضل الرحمان ہے جس کے باپ نے کہا تھا شکر ہے میں پاکستان منانے کے گناہ میں شامل نہیں تھا ۔

ہاں یہ وہ ہی فضل الرحمان جس کی کئی تصاویر منظور پشتین محمود اچکزئی اور اسفند یار ولی کے ساتھ ہیں۔

ہاں یہ وہ فضل الرحمان ہے جو نسلی غدار ہے ۔ ہاں یہ وہ ہی ہے جس نے 13 دن کے دھرنے میں سب غداروں کو جمع کیا اور پروپیگنڈا کیا عمران خان جیسے محب وطن سے استعفیٰ لینے کا دعویٰ کیا کیونکہ اسے اس دور حکومت میں کسی نے نہیں پوچھا ۔

ہاں یہ وہ فضل الرحمان ہے جس نے محمود اچکزئی کے ساتھ مل کر دھرنا دے کر مسئلہ کشمیر کو میڈیا کی نظروں سے غائب کرکے پس پشت ڈال دیا۔

اور ہاں یہ وہ محمود اچکزئی ہے جس نے پاکستان میں اپنے والد کی میت دفنانے سے انکار کیا اور اسے افغانستان جیسی نمک حرام سر زمین پر دفنایا ۔

ہاں یہ وہ نواز شریف ہے جس کی پارٹی اور زرداری کی پارٹی کا میثاق جمہوریت ہوا ۔

ہاں یہ وہ ہی زرداری جو نافرمان تھا جو اپنے باپ کے بلانے پر باپ کے پاس نہ آیا ۔

ہاں یہ وہ ہی ہے زرداری ہے جس نے بے نظیر کو بلیک میل کرکے اس سے شادی کی ۔ اور اقتدار کی خاطر اسے مروادیا ۔ یہ وہ ہی جس کا سسر ذوالفقار علی بھٹو غداری کے جرم میں پھانسی چڑھا ۔

یہ وہ ذوالفقار علی بھٹو ہے جس نے بنگلہ دیش پاکستان سے علیدہ کیا صرف اقتدار کی خاطر۔

اگر یہ شیخ مجیب الرحمٰن کو وزیراعظم بننے دیتا تو پروپیگنڈا نہ ہوتا اور بنگلہ دیش علیحدہ نہ ہوتا ۔

ہاں یہ وہ ہی ہے جس کا نواسا بلاول زرداری آئے دن کسی نہ کسی پروپیگنڈے کا سامان کر رہا ہوتا ہے۔ہاں یہ وہ ہی ذوالفقار علی بھٹو ہے جسے نواب اکبر بگٹی اپنا گہرا دوست مانتا تھا ۔

ہاں یہ وہ ہی نواب اکبر بگٹی ہے جس نے تکبر میں آکر اور طاقت کے زور پر فوج جیسے عظیم ادارے سے ٹکر لی اور مارا گیا ۔

ہاں یہ وہ نواب اکبر بگٹی ہے جس کا پوتا برام داغ بگٹی دہشت گردی میں ملوث ہے۔

ہاں یہ وہ ہی برام داغ بگٹی ہے جو بم دھماکوں میں ملوث۔ہا یہ وہ ہی برام داغ بگٹی ہے جو پاکستان سے مفرور تھا ہاں یہ وہ ہی برام داغ بگٹی ہے جسے انڈیا نے ممبئی جیسے بڑے شہر میں ایک عالیشان بنگلہ دیا ۔

اب اس جج سیٹھ وقار احمد پر آتے ہیں جس نے جرنل پرویز مشرف کو پھانسی کی سزا سنائی اور غیر آئینی فیصلہ دیا ۔ وہ اس کڑی میں کیسے مل گئے ۔اسفند یار ولی جس کا تعلق مولانا فضل الرحمان سے جوڑا گیا تھا اس کی پارٹی ANP میں اور خوارج کی پارٹی TTPمیں مسیحا کے نام سے جانا جاتا ہے ۔
اس کی عدالت سے 200 سے زائد PTM منظور پشتین کی پارٹی کے مجرم رہا ہوئے۔ ہاں یہ وہ ہی جج ہے جس کی عدالت کو کوئی دہشت گرد چھو لیتا ہے تو اسے معاف کردیا جاتا ہے ۔ ہاں یہ وہ ہی جس نے PTM اور داعش کے 102 سزا یافتہ مجرم رہا ہوئے۔

تو ایسا جج پھر جس طرح کا خود ہے غدار ہے تو پھر قوم میں فساد افراتفری اور انتشار والے فیصلے سنائے گا اور اسی طرح کا فیصلہ سنایا اس طرح کے لوگ دشمن ملکوں کے لئے کام کرتے ہیں۔

تو جج پر اتنے زیادہ جرم ہیں تو یہ بھی غداری کے جرم پھانسی کا مستحق ہے ۔ اور پھانسی کے لائق جج پھانسی کا حکم کیسے دے سکتا ہے۔

دوسری بات یہ یے کہ پرویز مشرف صاحب کے علاؤہ جو اوپر اتنی بڑی پٹی ہے جس میں

1نواز شریف

2 شہباز شریف

3 جسٹس آصف سعید کھوسہ

4 آصف علی زرداری

5 بلاول زرداری

6 مولانا فضل الرحمان

7 برام داغ بگٹی

8 منظور پشتین

9 محمود اچکزئی

10 اسفندیار ولی

11 کیپٹن صفدر

ان ساروں کو بھی پھانسی کی سزا دینی چاہئیے ۔

اور بھی لمبی پٹی ہے لیکن وہ ان کی معاون ہے انہیں عمر قید کی سزا دینی چاہئے ۔ تاکہ لوگ عبرت پکڑ سکیں ۔

پرویز مشرف صاحب اور نواب اکبر بگٹی کی بات کرتے ہیں۔ جب ان دونوں کے آپس میں اختلافات ہوئے تو بات چیلنج تک پہنچ گئی اور نواب اکبر بگٹی نے اپنی ساری فوج لڑائی میں جھونک دی اور باقائدہ مقابلہ کیا اور ملک کا نظم و ضبط خراب کیا ۔ملک کا دفاع کرنے والے ادارے سے ٹکر لی تو مقابلہ میں نواب اکبر بگٹی مارا گیا۔ یہ کوئی جرم نہیں ہے۔ کہ پرویز مشرف نے نواب اکبر بگٹی کو مارا اس بھی آگے سے مقابلہ کیا ۔اور جو یہ کہتا ہے کہ پرویز مشرف نے اپنے ذاتی مفاد کیلئے فوج کا استعمال کیا تو یہ غلط بات ہے۔ اس وقت جو جرنل ہوتا مقابلہ فوج سمیت کرتا نہ کہ نہتا لڑتا۔ جو بھی پاکستان یاں کسی بھی ادارے کے خلاف لڑے گا اٹھے اسے اسی طرح کرنا پڑے گا ۔اور انشاء اللہ ایسا ہوگا بھی۔

اس کے بعد آتے ہیں لال مسجد کیس پر کہ ۔ لال مسجد حملہ ہوا تو لوگوں نے میڈیا نے پروپیگنڈا کرنا شروع کردیا کہ اسلام کی بیٹیاں مار دی ہماری ماؤں بہنوں کو مشرف نے مروادیا یہ ہو گیا وہ ہوگیا اور مشرف پر پھر الزام لگایا گیا۔

پہلی بات تو یہ ہے کہ جس نے خوارج سے مکہ کو پاک کیا اسے کسی بھی مسجد کا خیال ضرور ہوگا اور فوج کے حملے کے جواب میں اسلحہ سے جواب کس نے دیا ان ہی معصوم بچیوں نے ۔ ہر گز نہیں خوارج نے جواب دیا ۔ مشرف نے مکہ جو پاک کرکے مکہ کا حق ادا کیا اور لال مسجد کو پاک کرکے لال مسجد کا حق ادا کر دیا۔

لال مسجد حملے میں حکمت عملی کے تحت لال مسجد کو پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا ۔

لال مسجد حملے میں صرف مولوی عبد العزیز کی ماں کی موت ہوئی اور ایک بچی کے گم شدہ خبر ہے ۔ تو لال مسجد حملہ کار آمد ثابت ہوا۔

ابھی ہم آخری اور بڑے ہی اہم مسئلہ پر آتے ہیں کہ مشرف نے امریکہ کو پاکستان میں اپنے اڈے دئے ۔

پہلی بات امریکہ افغانستان پر حملہ کرکے قبضہ کرکے اور پھر پاکستان پر حملہ کر کے پاکستان پر قبضہ کر لیتا ۔

جس طرح امریکہ آیا اسی طرح روس آیا تھا اور جرنل حمید گل کی حکمت عملی کے تحت ٹکروں میں بٹ گیا ۔

لیکن یہ دونوں ملک آئے کیوں؟ دراصل دونوں کا ہدف اور ضرورت گرم سمندر تھے جو پاکستان پر قبضہ کرکے حاصل کئے جاسکتے تھے لیکن روس کو جرنل حمید گل نے اور امریکہ کو جرنل پرویز مشرف نے شکست دی۔

امریکہ کو اڈے دے کر پاکستان نے بچنے کا سامان کر لیا تھا کیونکہ انڈیا بھی امریکہ کو اڈے دینے پر تیار تھا۔ اور اڈے دے کر اس کی افغانستان حملے میں بھرپور مدد کرتا جس کا نتیجہ سب کو پتا ہے کیا ہوتا ۔

پاکستان نے امریکہ کو اڈے دےکر اسکا سامان اسلحہ نہ چلنے کے قابل کرتے اور افغانستان کو اطلاع دیتے اس راستے سے ابھی سامان روانہ ہوا وہ بچنے کا انتظام کرتے اور سامان والے راستے پر گھاٹ لگا کر بیٹھ جاتے اور اسے بیکار جر دیتے اور پاکستان نے ان کے اسلحہ سے کافی زیادہ چیزیں تیار کی جو وطن کیلئے کارآمد ثابت ہوئی ۔

امریکہ کے ساتھ دراصل ایک ڈبل گیم ہوئی انہی کے ہتھیاروں سے ان کو مارا اور پینٹاگون نے یہ اعتراف بھی کیا کہ مشرف نے ہمارے ساتھ ڈبل گیم کی ۔

آج امریکہ کا سامان اور مہنگی ٹیکنالوجی کوئٹہ اور پشاور کی منڈیوں میں 90 %سے 95 % بچت پر بیچی جاتی ہیں۔ اور الحمدللہ آج افغانستان پر مجاہدین کا قبضہ ہے ۔ اور امریکہ صرف کابل میں محصور ہے ۔

نواز شریف کی بہت بات کی گئی اب نواز اور مشرف پر آتے ہیں ۔

جرنل پرویز مشرف باہر کسی ملک سے پرواز کے ذریعے پاکستان واپس آرہے تھے تو نواز شریف نے ان کا جہاز ہوائی اڈے پر اترنے نہ دیا ۔ پر اللّٰہ کی مدد آگئی اور ۔شرف صاحب بچ گئے۔

کسی نہ کسی طرح پرویز مشرف صاحب اتر گئے ۔ اور نواز شریف کو جیل کے سپرد کیا ۔ اور پھر انہی کو ملک بدر بھی کیا جس کے یہ لائق تھے ۔ بلکہ یہ لوگ پھانسی کے لائق تھے اور ہیں ۔ اور مشرف نے کہا تھا میں نے زندگی کی سب سے بڑی غلطی یہ کی کہ ان جو پھانسی نہ دی۔ اور ان کے بارے میں عوام کا فیصلہ بھی سوشل میڈیا پر مشرف کی غلطی کا اعتراف کر رہا ہے۔ کیونکہ وہ بھی ان کی پھانسی کا مطالبہ حق بڑی زور و شور سے اور بھر پور کر رہے ہیں۔

بڑے بڑے الزامات کا رد سامنے ہے ماننے اور نہ ماننے کی مرضی ۔

مشرف محب وطن اور نڈر ہیں بڑے ہی با حکمت اور عمدہ سوچ کے مالک ہیں پاکستان کی خاطر جنگیں لڑنے والے ہیں اور اسلام سے محبت کرنے والوں میں سے ایک ہیں ۔

اللّٰہ ہمیں قیامت کے روز حق کے ساتھ اور حق پر رہنے والوں کے ساتھ اٹھائے ۔ تاکہ کسی بھی شرمندگی کا اس روز سامنا نہ کرنا پڑے (آمین) ۔

غدارکون؟..

تحریر:منہال زاہد سخی

Leave a reply