کراچی میں غیر ملکیوں کو مبینہ طور پر پولیس جیسی وردی میں ملبوس ڈاکوؤں نے لوٹ لیا۔
ڈی ایچ اے حکام کے مطابق واقعہ دو روز قبل ڈیفنس خیابان مجاہد کے قریب پیش آیا۔ڈی ایچ اے حکام کے مطابق پولینڈ سے پاکستان آنے والے غیر ملکیوں نے بیان میں بتایا کہ پولیس جیسی وردی میں کار سوار ملزمان نے تلاشی کے بہانے ہمیں روکا اور 1080 ڈالرز لوٹ لیے۔حکام نے بتایا کہ خاتون سمیت تین غیر ملکیوں کو درخشاں تھانے کی حدود میں لوٹا گیا، جن کے پاس نہ ہی سیکیورٹی تھی اور نہ ہی انہوں نے کسی انتظامیہ کو آگاہ تھا۔درخشاں تھانے کی پولیس نے بتایا کہ انہوں نے غیر ملکی باشندوں کے بیانات لے لیے ہیں اور واقعے سے متعلق قانونی کارروائی کےلیے اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں غیرملکیوں سے لوٹ مار کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو لوٹنا اور زد و کوب کرنا نہایت حوصلہ شکن واقعہ ہے۔ غیرملکیوں کو لوٹنے سے ملکی وقار خراب ہوتا ہے۔ حکومت کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کی وجہ سے سیاح آ رہے ہیں۔مراد علی شاہ نے کراچی پولیس چیف کو ہدایت کی کہ مجرموں کو گرفتار کر کے سخت دی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ مقامی لوگوں کو بھی تحفظ فراہم کریں، گلی محلوں اور اہم شاہراؤں کی نگرانی کیلئے سیف سٹی پروجیکٹ کو یقینی بنائیں۔
شہرقائد میں سمندری ہوائیں بحال، موسم آج بھی گرم اور مرطوب
وزیر داخلہ سندھ کی زیر صدارت اجلاس، چائنیز شہریوں کی سیکیورٹی کا جائزہ