گھر پناہ گاہ میں تبدیل کرنے پر اسحاق ڈار خود میدان میں آ گئے، بڑا اعلان کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مجھے ابھی علم ہوا ہے کہ عمران نیازی اور پنجاب حکومت گٹھ جوڑ نے میری رہائشگاہ جو 1988 سے ہے، نیلامی میں 28 جنوری کو ناکام ہوئے تو انہوں نے اعلان کیا کہ اس کو لوگوں کے لئے وقف کر دیا ہے اور چالیس لوگ اس میں شفٹ کر رہے ہیں.
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ اللہ کی امانت ہے، ہماری جان بھی اللہ کی امانت ہے، 27 جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے کلیئر فیصلہ کیا، اسی وجہ سے 28 جنوری کو نیلامی نہیں ہو سکی، انہوں نے فیصلے کی خلاف ورزی کی ،یہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ہم اس حوالہ سے عدالت جائیں گے اور توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کچھ ایکشن لئے ، یہ غیر قانونی ہیں، ہماری پٹیشن کافی عرصے سے سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جب انہوں نے نیلامی کا فیصلہ کیا تو ہم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی کہ اس کو ارجنٹ سنا جائے، تو کہا گیا کہ اپنی باری پر کچھ عرصے بعد سنی جائے گی ابھی آپ کی باری نہیں آئی ، کس کو نہیں پتہ کہ میرا کیس ہی فراڈ ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ بہت بڑے جھوٹ پر مبنی ہے کہ پاکستان میں میں نے 20 سال ٹیکس ریٹرن نہیں دی میری ایک ایک ریٹرن وقت پر جمع ہوئی، 36 سال کی کاپی موجود ہیں، ہر چیز کے کاغذات موجود ہیں
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں شاید کوئی بدترین ہی ایسی انتقامی کاروائیاں ہوں جو میرے ساتھ ہو رہی ہیں اور کی گئی ہیں، دنیا کے بہترین اداروں کی میڈیکل رپورٹ ان کے پاس موجود ہیں، یو کے کے فارن آفس نے بھی اس کو تصدیق کیا ہوا ہے،ایک کھلا مذاق کہنا چاہے ، یہ بدترین سیاسی انتقام اور ریاستی دہشت گردی ہے، پنجاب حکومت اس میں استعمال ہو رہی ہے،یہ قابل مذمت ہے، اگر انصاف پاکستان میں ہوا تو سب دنیا دیکھے گی، وہ وقت دور نہین جب قوم اور عوام کے سامنے سب آئے گا،مین لیگل پروسیس کا انتظار کر رہا ہوں، میں پریس کانفرنس میں سب کچھ سامنے لا سکتا ہوں لیکن مناسب نہیں سمجھتا،
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ میرے گھر میں جو قدم اٹھایا اس سے یہ باز آئیں اور فوری طور پر ختم کریں