قصور
کوٹ رادھاکشن میں سرکاری اراضی واگزار کروانے کے نام پر اسسٹنٹ کمشنر نے کاشتکار کےگھر اور ڈیری فارم کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گھریلو سامان بھی ضبط کرلیا ۔مالکان کی دہائی ہم اس اراضی کے 1946کے مالک ہیں اس وقت کی رجسٹری بھی ہمارے پاس موجود ہے مالکان کا موقف
اسسٹنٹ کمشنر کا موقف لینے کی کوشش کی گئی مگر موقف نہ مل سکا
تفصیلات کے مطابق کوٹ رادھاکشن کے نواحی گاوں چک نمبر 59 کی بستی باغبان پورہ میں اسسٹنٹ کمشنر کوٹ رادھاکشن راجہ قاسم محبوب کی سرپرستی میں سرکاری زمین پر ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن کرکے اراضی وگزار کروائی گئی یہ سرکاری زمین واگزار کروانے کے نام پر اسسٹنٹ کمشنر نے 1946 سے اس زمین کے مالکان کو بغیر نوٹس دیے ان کے گھر اور ملحقہ ڈیری فارم کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا
مالکان شہزاد ولد خالد نعیم قاضی ۔قاضی محمد عارف ولد قاضی علی احمد مالک اراضی 1946 سے ہیں اور ہمارے بڑوں نے یہ زمین 1946 میں خریدی تھی اس وقت سے لیکر اب تک ہم اس پر رہائش پذیر ہیں آج تک ہمیں کسی سرکاری افسر نے آکر یہ نہیں کہا کہ آپ لوگ ناجائز قابض ہیں مالکان نے الزام لگایاکہ چند شرپسند کی ایماء پر مقامی اسسٹنٹ کمشنر نے ہمیں بغیر نوٹس دیے و سنے ہمارے پختہ گھروں اور ڈیری فارم کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیاہے اور ہمارا سارا گھریلو سامان ناجائز طور پر غائب کروادیا ہے ہم وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلی پنجاب سے اسسٹنٹ کمشنر کی اس بدمعاشی کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

گھریلو زمین کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا
Shares: