22 کروڑ عوام کا ملک کون چلا سکتا ہے

جب عمران خان اپوزیشن میں تھے تو کنٹینر پر بل جلایا کرتے تھے اور اب ہر دل عزیز عمران خان عوام کے دل جلا رہے ہیں وزیراعظم کہتے ہیں 22 کروڑ کا ملک کون چلا سکتا ہے ہر جگہ مصیبت ہے خان صاحب ویسے آپ پر انکشاف کون سا ہوا 22 کروڑ عوام کا، مصیبت کا، یا ملک چلانے کا 23 سال پہلے جب آپ نے جدوجہد کا آغاز کیا تھا تب آپ کو معلوم نہیں تھا کہ آبادی کا تناسب بڑھ رہا ہے ہر جگہ مصیبت ہے جب آپ پچھلی حکومتوں پر تنقید کرتے تھے سابق وزیراعظم عمران خان سے استعفے مانگتے تھے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے مطالبے کرتے تھے اس وقت آپ نہیں جانتے تھے کہ 22 کروڑ کا ملک کون چلا سکتا ہے

عمران خان جب آپ نے کنٹینر پر چڑھ کر بل جلایا تھا سول نافرمانی کا نعرہ لگایا تھا بغیر قرضہ لیے ملک کو چلانے کی باتیں کرتے تھے IMF کے پاس جانے سے بہتر خودکشی سمجھتے تھے ڈولر نیچے روپیہ اوپر کرنے کے دعوے کرتے تھے مہنگے ڈیزل، پٹرول کو حکمرانوں کی اوپر کی کمائی کہتے تھے قیمتیں عالمی منڈی کے برابر رکھنے کی باتیں کرتے تھے تب آپ نہیں جانتے تھے کہ یہ 22 کروڑ عوام کا ملک ہے سستی بجلی، مہنگائی میں کمی گھر دینے اور نوکریاں بانٹنے کی باتیں کرتے تھے تب آپ نہیں جانتے تھے جب آپ ریاست مدینہ اور خلائی ریاست کے خواب دیکھایا کرتے تھے تب آپ نہیں جانتے تھے کہ یہ 22 کروڑ ہی تو ہیں جو آپ کی باتوں پر لبیک کہہ رہے ہیں عمران خان صاحب اگر مسئلہ آبادی ہے تو یہ بھی بتا دے آبادی کم کیسے کرے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کر تو رہے ہیں کوئی بےروزگار وزیراعظم ہاؤس کے سامنے خودکشی کرلیتا ہے کوئی باپ 5 بچوں کو نہر میں پھینک دیتا ہے کہی باپ بیٹیاں قتل کررہا ہے سلیکٹڈ صاحب جس چین کی ترقی کی مثالیں آپ دیتے ہیں ویسا نظام لانے کی آپ باتیں کرتے ہیں وہاں کی آبادی تقریبا 1.5 ارب ہے امریکہ سپر پاور ، عالمی طاقت ترقی یافتہ ملک جس کی آپ مثالیں دیتے ہیں امریکہ کی آبادی 32 کروڑ سے زیادہ ہے یعنی مسئلہ آبادی کا نہیں لیڈر شپ کا ہے پالیسی بیکنگ کا ہے پالیسی میکرز کا ہے آبادی کو مسئلہ بنا کر بری کارکردگی پر پردہ نہ ڈالے جو 22 کروڑ مصیبتوں سے چھٹکارے کے لیے آپ کو لائے لیکن کیا بنا ڈبل قرضے لیے گئے ڈبل مہنگائی کر دی گئی یہ ملا ہے عوام کو تحریک انصاف والوں کو ووٹ ڈالنے کا نتیجہ اور اگر آج بھی ان سے پوچھا جائے تو ان کی نظروں میں حکومت بہت اچھی چل رہی ہے عوام خوش ہے ارے عمران خان صاحب کچھ تو خدا کا خوف کریں

عمران خان صاحب اب تو آپ کے دیرینہ دوست، اراکین اسمبلی کو توڑنے والے، جہاز میں سب کو بھر بھر کر لانے والے جہانگیر ترین بھی بول پڑے ہیں، جہانگیر ترین کا کہناتھا کہ حکومت کو فوری طور پر مہنگائی ختم کر نی چاہیئے ورنہ حالات خراب ہو جائینگے۔ سرائیکی صوبے کی آواز اٹھانے سے ترقیاتی کام شروع ہوئے ہیں صوبہ بننے کے بعد یہاں مزید کام شروع ہونگے میرے خلاف حکومت بنتے ہی سازشیں شروع ہو گئی تھی اگر مجھے نااہل نہ کیا جاتا تو نہ صرف صوبہ بن جاتا بلکہ اپر پنجاب سے زیادہ ترقی ہو تی چینی کا کاروبار شروع سے ہی کرتا ہوں مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ، خان صاحب اب اپنے دوست کی ہی کم از کم مان لیں اور عوام کو ریلیف دے دیں، اور اگر عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے تو گھر جائیں، وعدے پورے کرنا آپ کے بس کی بات نہیں، لارے لگائے رکھیں اور یوٹرن لیتے رہیں، اب یوٹرن نہیں بلکہ ڈبلیو ٹرن لیں

@BismaMalik890

Shares: