غریب کا درد…
(بقلم:جویریہ چوہدری)

دعا ہے یا رب یہ وبا بھی جلد ٹل جائے…
غریب بھی پھر اپنے آپ سنبھل جائے…
بھوک کا منڈلاتا سایہ خوفناک بہت ہے…
اس ڈر سے کہیں کوئی ہار نہ دل جائے…
سماجی فاصلے کا اُڑاتا ہے غریب مذاق…
کہیں حصولِ امداد کا گزر نہ پَل جائے…
مزدوری و دیہاڑی کے پھر لمحے لَوٹ آئیں…
مزدور کا بدن چاہے دھوپ سے جَل جائے…!!!
ہاتھ کی کمائی کا مزہ ہی کچھ اور ہے…
اس ذلت و پریشانی کا نکل کوئی حل جائے…!!!
دعوؤں سے بڑھ کر بھی کچھ ہوتا آئے نظر…
کہیں کاغذوں پر ہی صرف کام نہ چل جائے…!!!

Shares: