گھروں کی چھتوں اور مساجد میں جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنیوالے 180 افراد کیخلاف مقدمے درج
گھروں کی چھتوں اور مساجد میں جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنیوالے 180 افراد کیخلاف مقدمے درج
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گھر کی چھت پر جماعت کروانے پر 30 افراد کے خلاد مقدمہ درج کر لیا گیا ، جبکہ تین مختلف مساجد میں نماز ادا کرنے والے 150 نمازیوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے
واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں آٰیا جہاں مساجد میں زیادہ افراد کے نماز پڑھنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، بھارت میں مکمل کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے شہریوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کی گئی ہے،مساجد میں صرف چار سے پانچ افراد کو نماز پڑھنے کی اجازت ہے جس کی وجہ سے شہریوں نے گھروں کی چھتوں پر اور گھروں میں نماز با جماعت کا اہتمام کرنا شروع کر دیا ہے.
مدھیہ پردیش کے علاقے ٹیلہ جمال پورا، اور اسلام پروا میں گھروں کی چھتوں پر جماعت کروانے کے الزام میں 30 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے،حکومت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ الگ الگ نماز ادا کریں اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں،
مدھیہ پردیش میں کرونا وائرس کے 26 مریض سامنے آ چکے ہیں،اندور میں 13 مریض ہیں جبلپور میں 6 مریض ہیں بھوپال، اجین ،شیو پوری میں دو دو اور گوالیار میں ایک مریض ہے.
قبل ازیں اترپردیش میں کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نماز با جماعت ادا کرنے پر 150 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی اجتماع کی اجازت نہیں تا ہم اتر پردیش کی 3 مساجد میں روکنے کے باوجود شہری نماز کے لئے جمع ہوئے اور باجماعت نماز ادا کی جس پر مقدمے درج کئے گئے ہیں. امام مساجد کے خلاف بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں.
پولیس کے مطابق سنڈیلہ کے علاقے میں ننجاروں والی مسجد میں 100 افراد اور ویٹ گنج والی مسجد میں 35 ،پالی گاؤں میں ایک مسجد میں بیس افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے