اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ انروا چیف نے کہا ہے کہ غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ غزہ میں بھوک کا بحران غیر معمولی سطح پر پہنچ چکا ہے اور ہر3 میں سے ایک شخص بغیر کچھ کھائے دن گزارتا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق انروا‘ کے سربراہ نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں، ایک طرف موت ہے تو دوسری جانب بھوک، ہمارے اصول اور اقدار دفن ہو رہے ہیں، مئی سے اب تک تقریباً 800 فلسطینی امداد کی تلاش میں مارے جا چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی افغان سفیر کو کینسر اسپتال کے قیام میں معاونت کی پیشکش
علاوہ ازیں غزہ کی وزارت اوقاف کے مطابق خان یونس کے مغرب کے علاقے المواسی میں اسرائیلی فوج نے قبریں اُکھاڑ کر لاشیں نکالیں جسے وزارت نے "مقدسات کی کھلی پامالی” اور "مرنے والوں کے تقدس پر صریح حملہ” قرار دیا۔
وزارت نے کہا کہ اسرائیلی دراندازی صرف زندہ فلسطینیوں تک محدود نہیں رہی بلکہ اب مردوں کی قبریں بھی دشمنی کی زد میں آ چکی ہیں، ترک قبرستان کی مسماری کو وزارت نے انسانی وقار اور مذہبی اقدار کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان قانونی تعاون کا معاہدہ
وزارت اوقاف کے مطابق غزہ میں موجود 60 میں سے کم از کم دو تہائی قبرستان یا تو مکمل طور پر تباہ کیے جا چکے ہیں یا شدید نقصان پہنچا ہےبین الاقوامی قوانین کے مطابق قبرستانوں کا تقدس برقرار رکھنا لازم ہے، تاہم اسرائیلی اقدامات عالمی انسانی حقوق کے اصولوں اور جنگی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی سمجھے جا رہے ہیں۔








