غزہ جنگ میں اب تک 23 ہزار 700 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں

un

غزہ جنگ کے 100 روز مکمل ہونے کے بعد بھی رہائشی علاقوں پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 135 سے زائد فلسطینی شہید اور 312 افراد زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں میں غزہ میں 23 ہزار700 سے زائد فلسطینی شہید اور 60 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی بم باری کے باعث36 میں سے 15 اسپتال جزوی فعال ہیں۔اسرائیلی حملوں میںغزہ میں 45 سے 56 فیصد عمارتیں تباہ ہوچکیں، اسکول کی 69 فیصد عمارتوں کو نقصان پہنچا، 142 مساجد، 3 گرجا گھر، 121 ایمبولینسوں کو نقصان پہنچا۔5 لاکھ 76 ہزار سے زائد فلسطینی بھوک اور فاقہ کشی کا سامنا کررہے ہیں۔اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں 1.8 ملین فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ 3 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں غزہ میں اسرائیل کی جانب سے اب تک 29 ہزار بم، شیل اور گولے برسائے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں الاقصیٰ اسپتال کے قریب دھماکوں اور شدید جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ الاقصیٰ اسپتال میں ایندھن ختم ہوگیا ہےعرب میڈیا کے مطابق غزہ میں صرف 6 ایمبولینسیں قابل استعمال رہ گئیں ہیں اور انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز بھی ایک بار پھر معطل کر دی گئیں ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق رفح کراسنگ کے قریب گھر پر اسرائیلی حملے میں بھی دو سالہ بچی سمیت 14 فلسطینی شہید ہوئے۔القسام بریگیڈز نے اپنی بیان میں مغربی کنارے کے علاقے نور الشمس کیمپ میں اسرائیلی حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ کردیا ہے۔ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی 3 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا، جنین شہر اسرائیلی بلڈوزر داخل ہوگئے ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی افواج اور شدت پسند یہودی آبادکاروں کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 340 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 3 ہزار 949 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این آفس فار دی کو آرڈینیشن آف ہیومنٹیرین افیئرز (او سی ایچ اے) کے سربراہ نے اسرائیلی حملوں اور جبری بے دخلی کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کیلئے المساوی پناہ گزین کیمپ میں خیموں، غذا، پانی اور ادویات کی فراہمی کو ناکافی قرار دیدیا ہے۔غزہ میں ’نسل کشی‘ کے 100 دن مکمل ہونے کے بعد دنیا بھر میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کیا گیا، امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے صدر بائیڈن سے جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔لندن میں بھی سڑکیں فلسطین کے حامیوں سے بھر گئیں، فرانس کے شہر لیون میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کی گئی، جنوبی کوریا کے شہر سیول میں بھی مظاہرین احتجاج کے دوران اسرائیل کے خلاف نعرے بلند کرتے رہے۔اس کےعلاوہ ملائیشیا، جنوبی افریقہ، برطانیہ اور انڈونیشیا کے ساتھ ساتھ تھائی لینڈ، جاپان، اٹلی، یونان اور پاکستان میں بھی لوگ جمع ہوئے۔فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق مظاہروں میں فلسطین میں خونریزی کے خاتمے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 23ہزار 842 ہوگئی ہے جبکہ 60ہزار سے زائد زخمی ہیں جن میں نصف سے زائد خواتین اور بچے شامل ہیں۔

Comments are closed.