غزہ کے الشفا اسپتال میں 35 دن کا ایک نومولود بچہ بھوک سے جان کی بازی ہار گیا۔

اسرائیل کی جانب سے ایندھن اور امداد کی مسلسل ناکہ بندی کے باعث غزہ میں غذائی قلت سنگین صورت اختیار کر گئی ہے،غزہ کے الشفا اسپتال میں 35 دن کا ایک نومولود بچہ بھوک سے جان کی بازی ہار گیا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ یہ بچہ ان دو افراد میں شامل ہے جو گزشتہ رات غذائی قلت کے باعث اسپتال میں دم توڑ گئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حمایت یافتہ امدادی مراکز کو مقامی فلسطینیوں نے "موت کے جال” قرار دیا ہے کیونکہ وہاں سے خوراک حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں پر اسرائیلی فوج فائرنگ کرتی ہےغزہ کی وزارتِ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز بھوک سے تڑپتے لوگوں سے بھر چکے ہیں، اور تقریباً 17,000 بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام ( ڈبلیو ایف پی) نے بتایا کہ غزہ میں خوراک کی شدید قلت ہے اور ہر 3 میں سے ایک شخص کئی روز سےکھانے سے محروم ہے،اقوام متحدہ کے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا) نے کہا ہے کہ اُن کے پاس غزہ کی آبادی کے لیے خوراک موجود ہے تاہم اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے وہ امدادی سامان مصر کے راستے غزہ پہنچانے سے قاصر ہے۔

Shares: