غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے استعمال کیے گئے ممنوعہ دھماکہ خیز مواد کے باعث متاثرین کی لاشیں بھاپ میں تبدیل ہوگئیں۔

باغی ٹی وی : فلسطینی سول ڈیفنس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے مقامات پر 7,820 لاشیں جزوی طور پر بخارات بنی ہوئی تھیں، یہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی کارروائیوں کے تمام متاثرین کا 10 فیصد بنتا ہے اسرائیلی فضائی حملوں میں سے 10 فیصد متاثرین کی لاشیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھیں یا ان کے چھوٹے چھوٹے حصے ہو گئے تھے کہ انہیں نکالا نہیں جا سکتا تھا۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے انکشاف کیا کہ اسرائیل فلسطینیوں پر حملہ کرنے کیلئے ان ہتھیار وں کو شمالی غزہ میں اپنی بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں میں استعمال کر رہا ہے،اسرائیل شمال میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کر رہا ہے جس سے لاشیں بخارات بن رہی ہیں۔

حاملہ خاتون طبی امداد نہ ملنے پر بچے سمیت جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال نے بین الاقوامی انسانی قانون کو توڑنے اور شہریوں پر انتہائی طاقت کے ساتھ حملہ کرنے کے بارے میں سنگین خدشات کو جنم دیا ہےبعض حملوں میں دھماکے کا درجہ حرارت چار ہزار ڈگری سے زائد تھا التابعین سکول پر فجر کے وقت کے حملے میں بھی ایسا ہی ہوا اور بہت سے لاشیں ختم ہوگئیں۔

واضح رہے کہ غزہ کے حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک شہدا کی تعداد 46537 ہوگئی ہے-

برطانیہ نے ایلون مسک کے سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ شروع کردی

Shares: