ریاض: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ریاض میں غیر معمولی عرب و اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی ہے۔

باغی ٹی وی : محمد اسحاق ڈار نے اجلاس میں اپنے خطاب میں اسرائیل کے فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی شدید مذمت کی اور ان جرائم پر احتساب کا مطالبہ کیا،وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت پر تشویش کا اظہار کیا جو خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی کا خاتمہ کرے،نائب وزیراعظم نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے او آئی سی اور عرب لیگ کی غیر متزلزل وابستگی کو سراہا۔

دوسری جانب قطر نے اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان ثالثی کی اپنی کوششیں عارضی طور پر روک دیں، بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات میں ثالث کے طور پر اپنے کردار کو معطل کر دیا ہے قطر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جب حماس اور اسرائیل مذاکرات کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کریں گے تو ہم اپنا کام دوبارہ شروع کردیں گے۔

یہ پیشرفت اُس وقت سامنے آئی ہے جب سینیئر امریکی حکام نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ امریکا قطر میں حماس کے نمائندوں کی موجودگی کو مزید قبول نہیں کرے گا اور فلسطینی گروپ پر غزہ میں جنگ کے خاتمے کی نئی تجاویز کو مسترد کرنے کا الزام عائد کیا ۔

رپورٹس کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے 10 دن پہلے مذاکرات کے فریقین کو مطلع کیا تھا کہ اگر مذاکرات کے تازہ ترین دور کے دوران کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو قطر حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی اپنی کوششیں روک دے گا قطر ثالثی کی اپنی کو ششوں کو اس وقت دوبارہ شروع کرے گا جب دونوں فریقین جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی آمادگی اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے۔

واضح رہے کہ اکتوبر کے وسط میں دوحا میں ہونے والے مذاکرات کا تازہ دور بھی ناکام ہوگیا تھا کیونکہ حماس نے قلیل مدتی جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔

Shares: