غزہ میں روزانہ چار گھنٹے جنگ بندی پر اتفاق
غزہ:امریکہ اور اسرائیل نے غزہ میں روزانہ کی بنیاد پر چار گھنٹے جنگ بندی اتفاق کیا ہے۔
باغی ٹی وی: وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو 2 انسانی راہداریاں فراہم کی جائیں گی، اسرائیل نے یقین دہانی کرائی ہےکہ وقفےکے دوران کوئی فوجی کارروائی نہیں کرےگا، اسرائیل نے شمالی غزہ سے فلسطینی شہریوں کو نقل مکانی کی اجازت دینے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر چار گھنٹے لڑائی معطل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہےکہ غزہ میں یہ وقفے درست سمت کی جانب قدم ہے، غزہ میں مزید امدادی ٹرک جانے کے ضرورت ہے، روزانہ 150 امدادی ٹرک بھیجنا چاہتے ہیں امریکا اس وقت حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا حامی نہیں کیونکہ اس سے حماس نے جو کچھ 7 اکتوبر کو کیا تھا، اسے کرنے کی چھوٹ مل جائےگی۔
دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ترجمان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا کسی قسم کا معاہدہ طے پایا ہےابھی بات چیت جاری ہے اور کوئی معاہدہ نہیں ہوا، اگر کوئی معاہدہ طے پایا تو اس کا واضح طور پر اعلان کیا جائےگا۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران مزید 243 فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 243 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 10 ہزار 812 ہوگئی ہے،بیان میں بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی کارروائیوں کے دوران 95 خواتین اور 88 بچے شہید ہوئے۔
سمندر کے اندر آتش فشاں پھٹنے سے ایک نیا جزیرہ بن گیا
مجموعی طور پر غزہ میں اب تک 2918 خواتین اور 4412 بچے شہید ہو چکے ہیں،اس عرصے میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 26 ہزار 905 فلسطینی زخمی ہوئے،فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے طبی عملے کو ہدف بنانے کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے،مزید 2 اسپتال بند ہوچکے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 18 ہوگئی ہے، غزہ کے 9 لاکھ رہائشی ادویات، پناہ گاہ یا تحفظ کے بغیر زندہ رہنے پر مجبور ہیں،مجموعی طور پر غزہ میں اب تک 2918 خواتین اور 4412 بچے شہید ہو چکے ہیں،اس عرصے میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 26 ہزار 905 فلسطینی زخمی ہوئے۔