اسرائیلی فورسز کی بمباری کے بعد غزہ ’ناقابلِ رہائش‘ ہو چکا ہے،اقوام متحدہ

لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور قحط اور بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

جنیوا: اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے سربراہ مارٹن گریفتس نے جمعے کو کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسلسل بمباری کے بعد غزہ ’ناقابلِ رہائش‘ ہو چکا ہے۔

باغی ٹی وی: فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گریفتس نے ایک بیان میں کہا کہ سات اکتوبر 2023 سے جاری خوفناک حملوں کے تین ماہ بعد، غزہ موت اور مایوسی کی جگہ بن گیا ہے غزہ ناقابل رہائش ہو گیا ہے اس کے لوگوں کے وجود کو روزانہ خطرات کا سامنا ہے جبکہ دنیا صرف دیکھ رہی ہے انسانی برادری کو 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی مدد کا ناممکن مشن درپیش ہے، ہم مسلسل جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں، نہ صرف غزہ کے لوگوں اور خطرے سے دوچار اس کے پڑوسیوں کے لیے، بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے جو ان 90 دنوں کے جہنم اور انسانیت کے بنیادی اصولوں پر ہونے والے حملوں کو کبھی نہیں بھولیں گے، یہ جنگ کبھی شروع نہیں ہونی چاہیے تھی، لیکن اس کے ختم ہونے میں بہت وقت گزر چکا ہے۔

روس کا یوکرین میں میزائل حملہ، 11 افراد ہلاک

واضح رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں کم از کم 22 ہزار 600 فلسطینی جان سے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے،غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران شہریوں کی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور اقوام متحدہ نے انسانی بحران کے بارے میں متنبہ کیا ہے اس لڑائی کے دوران لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور قحط اور بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

الاسکا ائیر لائنز نے اپنے تمام 65 ’737 میکس 9‘ طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے میں فائرنگ کی جس میں 2 فلسطینی زخمی ہوگئے جب کہ فورسز نے متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا،عرب میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے پر متعدد کارروائیاں کی ہیں جن میں 3800 فلسطینی زخمی ہوئے اور 325 شہید ہوچکے ہیں۔

انٹونی بلنکن کا دورہ ترکیہ،ترک صدر سے ملاقات

Comments are closed.