ڈیرہ غازیخان(باغی ٹی وی ،سٹی رپورٹرجواداکبر)ممبر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ڈیرہ غازی خان شیخ امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ غازی گھاٹ پل پر آئے روز ٹریفک کی بندش اور بد نظمی کو ختم کرنے کا واحد حل یہ ہے کہ پل پر قائم پولیس چوکی اور ٹول پلازہ کو فوری طور پر پل سے دو، تین کلو میٹر آگے یا پیچھے دو رویہ سڑک پر منتقل کیا جائے تاکہ ٹریفک کی روانی نظم وضبط کے ساتھ جاری رہے کیونکہ عین پل کے اوپر پولیس چیک پوسٹ اور ٹول ٹیکس کی وصولی کے لئے قائم ٹول پلازہ کی وجہ سے ٹریفک کی لمبی لمبی قطاروں کی صورت میں بے تحاشا اور بے ہنگم اضافہ ہو جاتا ہے جورکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔

واضح رہے کہ غازی گھاٹ پل دریائے سندھ پر واحد پل ہے جہاں سے پورے پاکستان کا ٹریفک گزرتا ہے یہ بلوچستان سندھ کے پی کے اور انڈس ہائی وے سے پنجاب کی طرف مین گیٹ وے ہے مگر المیہ یہ ہے کہ ابھی تک پل کے مشرقی اور مغربی طرف ”دو رویہ سڑک ” بننے کے باوجود دریا پر قائم ”سنگل پل” کو دو رویہ نہیں کیا گیا، موجودہ سنگل پل دونوں طرف کی ٹریفک کے لئے 1982 میں بنایا گیا تھا جو کہ پرانے ڈیزائن و ٹیکنالوجی پر مبنی اس وقت کی ضروریات کے مطابق تو کافی تھا،

مگر اب چونکہ پورے پاکستان کو بلوچستان سے سبزی، فروٹ، کوئلہ وغیرہ، سخی سرور سے روڑہ، بجری، پتھر اور معدنیات کی ترسیل، ایشیا کے سب سے بڑے پلانٹ سے سیمنٹ کی ترسیل، پارکو سے آئل ٹینکرز کے ذریعے  آئل کی ترسیل، الغازی ٹریکٹر لمیٹڈ سے پورے ملک کو ٹریکٹرز کی ترسیل، خطے میں قائم شوگر ملوں کو گنے کی ترسیل،  علاوہ ازیں انڈس ہائی وے پشاور اور کراچی سے  پنجاب کی طرف ٹریفک کی مرکزی گزر گاہ ہے جو کہ ایک واحد اہم راہداری ہے مگر دو رویہ  پل نہ ہونے کی وجہ سے اکثر و بیشتر بالخصوص رات کے وقت ٹریفک تعطل کا شکار رہتی ہے جسکی وجہ سے عوام الناس/مسافروں کے روزمرہ کے معمولات شدید متاثر ہوتے ہیں علاوہ ازیں ایمبولینسز میں ایمرجنسی کی صورت میں نشتر ہسپتال اور ملتان کارڈیالوجی انسٹیوٹ کو ریفر ہونے والے مریضوں اور ان کے لواحقین بھی مشکلات اور پریشانیوں کا شکار ہوتے ہیں بعض اوقات تاخیر موت کا سبب بن جاتی ہے،

ڈی جی خان ملتان روڈ  دونوں طرف سے ڈبل روڈ انفراسٹرکچر کے ہوتے ہوئے درمیان میں موجودہ سنگل غازی گھاٹ پل خدانخواستہ کسی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت صوبہ سندھ کی حدود میں دریائے سندھ کے مقام پر لنکس روڈز پر بھی دو طرفہ ٹریفک کے لئے علیحدہ علیحدہ پل بنائے گئے ہیں جیساکہ صوبہ سندھ میں سکھر سے لیکر حیدرآباد تک حتی کہ  ”قاضی احمد” شہر میں ”کے ایل پی” روڈ کو ”انڈس ہائی وے” سے ملانے کیلئے دریائے سندھ کے مقام پر بھی دونوں طرف کی ٹریفک کے لئے دو علیحدہ علیحدہ پل بنائے گئے ہیں۔

شیخ امجد حسین نے کہا ہے کہ حقائق یہ ہیں کہ اس وقت پل غازی گھاٹ پر قائم ٹول پلازہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکومت کو پورے پاکستان میں سب سے ذیادہ ٹول ٹیکس اکٹھا کر کے دے رہا ہے جو سالانہ کئی ارب روپے بنتا ہے۔ مذکورہ معقول آمدنی سے  مرکزی و صوبائی حکومت کی طرف سے موجودہ غازی گھاٹ پل کے جنوبی طرف نئے  جدید سہولیات سے لیس دوسرے غازی گھاٹ پل کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان اور اس کی بروقت فوری تکمیل وقت کی اہم ضرورت اور تقاضا ہے،

واضح رہے کہ ملتان ڈیرہ غازی خان ڈبل روڈ منصوبے کی تکمیل کا سہرا بھی 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے سر جاتا ہے، شیخ امجد حسین نے اس اہم منصوبہ کے باضابطہ اعلان اور تکمیل کے لئے ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے تمام پارلیمنٹیرینز سے بلا تفریق، اپنا سیاسی اور ذاتی اثر رسوخ استعمال کرنے کی استدعا کی ہے تاکہ حکومت فوری طورپر اس اہم منصوبہ کے شروعات کا اعلان کرے۔

انہوں نے صوبائی و وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ خطے میں اس اہم منصوبہ کی شروعات اور تکمیل میں انہی ترجیحات پر عمل کرے جیسے کچھ ہفتے پہلے لاہور میں راوی پل پراجیکٹ کو سپیڈ اپ کیا گیا کیونکہ یہ جنوبی پنجاب کی بنیادی ضرورت اور حق ہے جو کہ ملکی ترقی اور معیشت کے لئے بہت سنگ میل ثابت ہو گا۔

Shares: