غازی یونیورسٹی جنوبی پنجاب کے دیگر تعلیمی اداروں میں خوبصورتی کے معاملے میں اپنی مثال آپ ہے۔

باغی ٹی وی ،ڈیرہ غازیخان ( شزادخان نامہ نگار) غازی یونیورسٹی جنوبی پنجاب کے دیگر تعلیمی اداروں میں خوبصورتی کے معاملے میں اپنی مثال آپ ہے۔ اور اس کو صاف رکھنا ہم سب کا فرض ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران وائس چانسلر غازی یونیورسٹی۔
غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی ہدایت پرحکومت پنجاب کے ویژن "کلین اینڈ گرین پاکستان” اور "میرا ادارہ، میری ذمہ داری” کے تحت شعبہ سوشیالوجی کے زیر اہتمام ایک صفائی مہم کا آغازہوا جس میں شعبہ کے اساتذہ اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی، طلبہ نے چہرے پر ماسک اور ہاتھوں میں دستانے پہنے اور صفائی کی اہمیت اور ماحولیات سے متعلق آگاہی کے پینا فلیکس اور پلے کارڈ پکڑے ہوئے تھے۔ صدر شعبہ سوشیالوجی ڈاکٹر محمد علی تارڑ نے اس مہم کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا کہ ہمارا دین اسلام ہمیں صفائی کا درس دیتا ہے اور صفائی کو نصف ایمان کا درجہ دیا گیاہے۔ غازی یونیورسٹی کا کیمپس خوبصورتی کے معاملے میں پورے جنوبی پنجاب کے تعلیمی اداروں میں اپنی مثال آپ ہے، اس کیمپس کی خوبصورتی کو قائم رکھنے میں طلباء و طالبات کا بہت اہم کردار ہے اور ہم سب کو اپنی یہ ذمہ داری احسن طریقے سے نبھانی ہے۔ وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر کامران نے اس مہم کے آغاز پر حاضرین سے اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے حضور پاک ﷺ کی سیرت طیبہ کے حوالے سے صفائی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ آپ کا اپنا گھر ہے اور اپنے گھر کو صاف رکھنا ہم سب کا فرض ہے۔انہوں نے طلبا و طالبات کو صفائی ستھرائی، شجر کاری اور مثبت سرگرمیوں کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو ایک مثبت شہری بنانا ہے جو خود شناس اور ذمہ دارہوں اور ملک کے لئے مفید شہری ثابت ہو سکیں، انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ میں ایسی سرگرمیاں مستقل بنیادوں پر ہونی چاہیئیں۔ ۔اس مہم کے آغاز پر ایک ریلی نکالی گئی، اس ریلی کے شرکاء نے عملاً جامعہ کے مختلف پلاٹس میں سے کوڑا کرکٹ اکٹھا کیا ، اس مہم میں شیخ الجامعہ اور دیگر اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر محمد علی تارڑ نے کہا کہ ان کا شعبہ جامعہ کے دیگر سٹوڈنٹس کو مثبت سرگرمیوں کے لیے ترغیب دیتا رہے گا۔ اور وہ نظامت امور طلباء کیے تحت قائم شدہ کلینلینیس کلب کے ساتھ مل کر مستقبل میں صفائی کی منظم مہمات کے اقدام کریں گے۔

Leave a reply