چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے مبینہ طور پرغیر قانونی بھرتی پر ادارے سے نکالے گئے افسران کو بحال کر دیا۔
مذکورہ ملازمین کی برطرفی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے 12 جون 2019 کودرست قراردیتے ہوئے بحالی کے حوالے سے تمام درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔پی اے آر سی ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر 2 افسران عہدوں کا چارج بھی لے چکے ہیں۔ گزشتہ سال بھی مذکورہ افسران کو وزارت کی طرف سے بحال کرنے کی ہدایت کی گئی مگر سابق چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر عظیم خان نے بحالی سے انکار کر دیا تھا۔پی اے آر سی کے ڈائریکٹر میڈیا نے مذکورہ افسران کی بحالی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزارت کی ہدایت پر ملازمین کو بحال کیا گیا۔
چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ڈاکٹر غلام محمد علی کی سربراہی میں پی اے آر سی میں لاقانونیت اپنے عروج پرپہنچ گئی۔پی اے آر سی انتظامیہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کو مکمل نظر انداز کرتے ہوئے غیر قانونی بھرتی پر ادارے سے نکالے گئے افسران کو بحال کر دیا۔ذرائع کے مطابق 2018 میں ملازمت سے برطرف کی جانے والی ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل ثمینہ حسین کو ملازمت پر بحال کرتے ہوئے پی اے آرسی کے لیگل سیکشن کا سربراہ بنادیا گیا ہے۔
مذکورہ ملازمین کی برطرفی اور اس کے خلاف محکمانہ اپیل کو رد کرنے کو اسلام آباد ہائی کورٹ اپنے 12 جون 2019 کو انٹرا کورٹ اپیل کے فیصلے میں درست قرار دے چکی ہے۔پی اے آر سی ذرائع کے مطابق مذکورہ ملازمین کی بحالی کے احکامات جاری کرنے سے انکار پر 2ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ تبدیل کیے جا چکے ہیں جبکہ خاتون ڈپٹی ڈائریکٹر پر بھی احکامات جاری کرنے کیلئے دباو ڈالا گیا جنہوں نے انکار کر دیا تھا۔
اس حوالے سے پی اے آر سی کے ڈائریکٹر میڈیاعتیق الحسن نے کہا کہ افسران کو وزارت کی ہدایت کے بعد بحال کیا گیا۔بیشتر افسران عہدوں کا چارج بھی لے چکے ہیں۔انہوں نے کہا وفاقی وزیر کی منظوری کے بعد وزارت نے افسران کی بحالی کے ہدایت کی تھی۔واضح رہے کہ مذکورہ 11 افسران کو 2011میں غیر قانونی بھرتی پر ادارے نکالا گیا تھا مگر خورشید شاہ کمیٹی نے 2012میں تمام افسران کو دوبارہ بحال کر دیا تھا۔سابق چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر یوسف ظفر نے مذکورہ 11افسران کی بحالی کے احکامات کو 2018 میں واپس لیتے ہوئے انہیں دوبارہ برطرف کر دیا تھا۔ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے 12 جون 2019 کے فیصلے میں ان 11 افسران کی دوبارہ بر طرفی کو درست قرار دیا تھا۔
[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”494871″ /]








