حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا، بالخصوص نام نہاد "گودی میڈیا”، نے بغیر کسی تحقیق، ثبوت یا تصدیق کے جس انداز سے جھوٹ پر مبنی خبریں پھیلائیں، وہ نہ صرف عالمی سطح پر بھارت کی جگ ہنسائی کا سبب بنی بلکہ خود بھارت کے اندر بھی میڈیا کے کردار پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی ٹی وی چینل ‘آج تک’ کے ایک پروگرام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک نوجوان نے میزبان سے بھارتی میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر سوال کیا تو میزبان نے اس سے مائیک چھین لیا، جس پر صارفین نے سخت ردعمل دیا اور اسے "اظہارِ رائے کا گلا گھونٹنے” کی ایک اور مثال قرار دیا۔
فالس فلیگ آپریشن اور بے نقاب جھوٹ
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں مبینہ فالس فلیگ آپریشن کے دوران بھارتی میڈیا کا کردار شرمناک حد تک جانبدار رہا۔ 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان پر بغیر تحقیق کے الزامات کی بھرمار کر دی گئی۔ بھارتی نیوز چینلز نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی غیر مصدقہ پوسٹس کو بنیاد بنا کر پروپیگنڈا شروع کر دیا، جس میں زندہ افراد کو ہلاک شدہ اور پاکستانی ایجنٹ قرار دیا گیا۔
ان ہی میں سے ایک جوڑے نے اپنی ویڈیو پیغام کے ذریعے بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب کیا۔ یہاں تک کہ جس شخص کو ایک بھارتی افسر قرار دے کر ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا تھا، اس نے بھی زندہ ہونے کی ویڈیو جاری کر دی۔ اس کے باوجود بھارتی میڈیا نے نہ کوئی تردیدی خبر چلائی اور نہ ہی معافی کا ایک لفظ کہا۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی میڈیا نے سنجیدہ قومی یا بین الاقوامی تنازع کو بالی ووڈ اسکرپٹ میں تبدیل کر کے پیش کیا ہو۔ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران بھی بھارتی نیوز چینلز نے نہ صرف جھوٹا پروپیگنڈا کیا بلکہ سنسنی خیز مناظر اور جذباتی بیانیوں کے ذریعے عوام کو گمراہ کرتے رہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گودی میڈیا نے صحافت کے بنیادی اصولوں کو پسِ پشت ڈال کر ریاستی بیانیے کا آلہ کار بننے کا کردار ادا کیا ہے۔ اس رجحان نے نہ صرف بھارتی صحافت کی ساکھ کو نقصان پہنچایا بلکہ عالمی میڈیا میں بھارت کی اخلاقی ساکھ کو بھی شدید دھچکا دیا۔
بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف سفارتی محاذ ، بلاول بھٹو کو وفد کی قیادت مل گئی
امریکہ، بھارتی شہریوں کو ملک بدری اور سفری پابندی کا سامنا
پی ایس ایل 10، پاک فوج کو شاندار خراجِ تحسین، آرمی چیف اسٹیڈیم میں موجود
کانگریس کا وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے استعفے کا مطالبہ، سوشل میڈیا پر تنقید