پاکستان کے نامور ڈائریکٹر سید نور نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی کی فلم ’ گھونگھٹ ‘ کے دوران وہ اداکارہ صائمہ کے عاشق ہوگئے تھے۔

ایک انٹرویو کے دوران سید نور نے ماضی کی سپر ہٹ فلم ’ گھونگھٹ ‘ کی تیاری اور اس دوران شان اور صائمہ کو کاسٹ کیےجانے سے متعلق کہانی سنائی،انہوں نے بتایا کہ صائمہ کو عمر سے قبل ہی بڑی عمر کی خاتون کے کردار دیے گئے، انہیں مرحوم سلطان راہی کی ہیروئن بنایا گیا، صائمہ کی عمر اتنی زیادہ نہیں تھی لیکن میک اپ کے ذریعے انہیں زائد العمر دکھا کر سلطان راہی کی پنجابی فلموں کی ہیروئن بنایا گیا۔

انہوں نے جب 1997 میں ’گھونگھٹ‘ فلم بنائی، تب صائمہ اور شان دونوں فلاپ تھے لیکن انہوں نے رسک لے کر دونوں کو کاسٹ کیا گھونگھٹ فلم میں شان کے کردار کے لیے پہلے نعمان اعجاز کو کاسٹ کیا گیا تھا جب کہ صائمہ کے کردار کے لیے نیلی کو کاسٹ کیا جا چکا تھا لیکن دونوں اداکاروں کے نہ آنے کے بعد انہوں نے شان اور صائمہ کو کاسٹ کیا-

ہر شادی شدہ جوڑا بچوں کی ذمہ داری اٹھانے کے قابل نہیں ، ثانیہ سعید

سید نور نے مزید بتایا کہ میرے اس فیصلے پر فلم کے ہدایتکار پہلے پہل تو راضی نہ ہوئے حتیٰ کہ فلم خریدنے والوں نے بھی شان کا نام سن کر منع کر دیا تھا اور پیسے واپس مانگ لیے تھے لیکن پھر میرے کہنے پر اس فلم کیلئے شان کو کاسٹ کیا گیا،مذکورہ فلم میں کام کے دوران ہی وہ صائمہ پر عاشق ہوئے، ابتدائی طور پر وہ ان سے فلرٹ کرتے رہے لیکن پھر وہ ان سے محبت کر بیٹھے۔

سیدنور نے بتایا کہ اتفاق سے ’گھونگھٹ‘ کامیاب گئی اور اس کے بعد انہوں نے متعدد فلمیں بنائیں لیکن زیادہ تر فلموں میں انہوں نے صائمہ کو ہیروئن نہیں بلکہ مختصر کردار کے لیے کاسٹ کیاانہوں نے صائمہ کو ریشم، ریما خان، جاناں ملک اور جیا علی سمیت دیگر ہیروئنز کے مقابلے میں ہیروئن کاسٹ نہیں کیا، ان پر صائمہ کو نوازنے کے الزامات غلط ہیں۔

ٹک ٹاکرز اور اداکار اپنا کام چھوڑ دیں، سیاستدان یہ کام ہم سے بہت اچھا کررہے ہیں، مومنہ اقبال کا طنز

سیدنور کے مطابق انہوں نے کئی سال بعد صائمہ کو پنجابی فلم ’چوڑیاں‘ میں ہیروئن کے طور پر کاسٹ کیا اور پھر چند دیگر پنجابی فلموں میں انہوں نے انہیں ہیروئن کاسٹ کیا، کیوں کہ وہ کردار صائمہ ہی کر سکتی تھیں جب اداکارہ کو فلموں میں کاسٹ کرکے انہیں کھلے بالوں کے کردار دینا شروع کیے تو وہ انہیں دیکھ کر ’فلاپ‘ ہوگئے اور انہیں ان سے محبت ہوگئی،صائمہ کو ہیروئن کے طور پر بار بار کاسٹ کرنے کے الزامات غلط ہیں، انہوں نے انہیں ان کرداروں کے لیے کاسٹ کیا، جن میں وہ اچھی لگ سکتی تھیں۔

واضح رہے کہ ہدایتکار سید نور نے پہلی شادی رخسانہ نور سے کی تھی جن سے ان کا ایک بیٹا بھی ہے، سید نور کی پہلی اہلیہ کا اب انتقال ہوچکا ہے،صائمہ سے شادی سے متعلق سید نور نے ماضی میں ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ صائمہ سے ان کی شادی 1998 میں ریلیز ہونے والی فلم ’چوڑیاں‘ کے بعد ہوئی تھی مگر انہوں نے اس کا اعتراف 2007 میں تقریباً 10 سالوں بعد کیا۔

بھارت : اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں چوہے نے 2 نومولود بچوں کو کاٹ لیا

Shares: