دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک کا آغاز بھارت کے شمالی ریاست اتر پردیش میں ہوگیا ہے، جہاں لاکھوں ہندو عقیدت مند مقدس پانی میں غوطہ لگا کر اپنے گناہوں سے نجات حاصل کر رہے ہیں۔

آنے والے چھ ہفتوں میں 4 کروڑ افراد کی شرکت کی توقع ہے، جو "مہا کمبھ میلہ” میں شریک ہوں گے۔ یہ میلہ بھارت کے شہر پریاگ راج کے کنارے واقع تین مقدس دریاوں، گنگا، یمنا اور فرضی دریا سرسوتی کے سنگم پر منایا جاتا ہے۔”مہا کمبھ میلہ” ہر 12 سال بعد ہوتا ہے، جسے "مہا” کا لاحقہ اس کی عظمت کو ظاہر کرتا ہے، کیونکہ یہ کمبھ میلہ کا سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے، جو ہر تین سال بعد چار مختلف شہروں میں منعقد کیا جاتا ہے۔ہندو مت کی روایات کے مطابق، کمبھ میلہ کا آغاز ایک قدیم کہانی سے ہوا ہے، جس میں دیوتا اور شیاطین نے امرت کا برتن حاصل کرنے کے لیے جنگ کی تھی، اور اس دوران برتن سے چار قطرے زمین پر گرے تھے۔ یہ قطرے پریاگ راج، ناشک، ہریدوار اور اجین میں گر گئے تھے، جہاں یہ میلہ باری باری منعقد ہوتا ہے۔

اس موقع پر سادھو، جو کہ دنیاوی لذتوں سے کنارہ کش اور مذہبی عہدے دار ہوتے ہیں، بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔ ان سادھوں کی مخصوص پہچان ان کے جسم پر راکھ، لمبے بال اور کم لباس ہوتا ہے۔ منگل کی صبح، کئی ننگے سادھوں نے میلے کی ابتدائی تقریب کے طور پر مقدس پانی میں غوطے لگائے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دنیا بھر کے لوگوں کو اس میلے میں شرکت کی دعوت دی ہے، جو کہ 2017 میں یونیسکو کی جانب سے "غیر مادی ثقافتی ورثہ” کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیاناتھ نے کہا کہ لاکھوں افراد پہلے ہی "سنگم کے مقدس پانی میں غوطہ” لگا چکے ہیں۔ پریاگ راج، جسے 2018 میں یوگی آدتیاناتھ نے الہ آباد کے نام سے تبدیل کیا تھا، کو ہندو عقیدت مندوں کے لیے ایک روحانی مرکز کے طور پر شناخت دی گئی ہے۔یہ میلہ عالمی سطح پر ایک ثقافتی اور مذہبی عید کے طور پر متعارف ہو چکا ہے، جس میں بالی ووڈ اور ہالی وڈ کے ستارے بھی شرکت کرتے ہیں۔پریاگ راج میں 6 ملین کی معمول کی آبادی کے ساتھ اس میلے کی تیاریوں میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ شہر میں عارضی طور پر 160,000 خیمے، 150,000 باتھروم، اور 1,249 کلومیٹر طویل پینے کے پانی کی پائپ لائن فراہم کی گئی ہے۔

ماضی میں، 2013 میں ریلوے اسٹیشن پر ایک بھیڑ کے دباؤ میں کئی افراد کی ہلاکتیں ہو چکی ہیں، مگر اس بار حکام نے اضافی حفاظتی تدابیر اختیار کی ہیں۔ شہر بھر میں 2,700 سے زیادہ سیکیورٹی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے نگرانی کی جائے گی، بشمول ڈرون کی مدد سے فضائی نگرانی اور پہلی بار واٹر ڈرونز بھی استعمال کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ، 3,000 خصوصی ٹرینیں، 7,000 بسیں اور کئی نئے پلوں اور سڑکوں کی تعمیر کی گئی ہے تاکہ زائرین کو سہولت فراہم کی جا سکے۔

پریاگ راج (الہ آباد) کے تاریخی تروینی سنگم پر 13 جنوری 2025 کو مہا کمبھ میلہ کا پہلا ‘امرت اسنان’ (مقدس غسل) کا اہتمام کیا گیا۔ یہ روحانی موقع مکر سنکرانتی کے دن منایا گیا، جس میں لاکھوں عقیدت مندوں نے مقدس گنگا، یمنا اور سرسوتی کے سنگم میں نہا کر اپنے گناہوں سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کی۔میلے میں شریک عقیدت مندوں کا جوش و جذبہ دیدنی تھا، اور اس موقع پر نہ صرف ہندوستانی بلکہ غیر ملکی زائرین نے بھی شرکت کی۔ عقیدت مندوں نے ‘بھجن’ گاتے ہوئے مقدس پانی میں ڈبکی لگائی،رپورٹس کے مطابق، اس تاریخی موقع پر اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل پولیس، پرشانت کمار نے بتایا کہ ‘امرِت اسنان’ کے دوران سنگم میں نہانے والوں کی تعداد ایک کروڑ (10 ملین) سے تجاوز کر گئی ہے۔

Shares: