گھوٹکی: اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کےخلاف پولیس کی کارروائی میں 16 ڈاکو مارے گئے۔
باغی ٹی وی: ڈی پی او اخترفاروق کے مطابق کچے میں کارروائی کے دوران 16 مغویوں کو بازیاب کرایا گیا ہے جبکہ سندھ پنجاب چیک پوسٹ پر 66 افراد کو اغوا ہونے سے بچا لیا گیا۔
واضح رہے کہ گھوٹکی میں ڈاکوؤں کےخلاف پولیس کا ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے، خفیہ اطلاع پرکچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن گھوٹکی میں رونتی کےکچےکے علاقے میں کیا جا رہا ہے، پولیس نے سہولت کاروں کی نشاندہی بھی کرلی ہے ق چوک ماڑی اور مریدشاخ کے علاقوں میں بھی ڈاکوؤں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ اغوا برائے تاوان کے سہولت کاروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے، سہولت کار مغویوں کے خاندان سے تاوان کی رقم لےکر ڈاکوؤں تک پہنچاتے ہیں۔
علاوہ ازیں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری سے پولیس کیلئے جدید ہتھیار خریدنے کیلئے رجوع کیا ہے ہتھیاروں میں ڈرون، بکتربند اور فائر پاور والے ہتھیار شامل ہوں گے، اس کے علاوہ سندھ پولیس مشرقی یورپ کے ملک آرمینیا سے بھی جدید رائفلز اور اندھیرے میں کارگرجدید دوربینوں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول وہیکلز کی بھی خریداری کررہی ہے۔