گھوٹکی (باغی ٹی وی، نامہ نگار مشتاق علی لغاری)الائنس شوگر مل کی مبینہ غیر قانونی بندش کے خلاف علاقہ بھر کے کاشتکاروں اور زمینداروں کا احتجاج شدت اختیار کر گیا۔ مشتعل کاشتکاروں نے نیشنل ہائی وے پر دھرنا دے کر ٹریفک مکمل طور پر معطل کر دی، جس کے باعث شاہراہ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ شوگر مل کی اچانک بندش نے انہیں معاشی طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ان کے مطابق گنے کی پورے سال کی محنت ضائع ہونے کا خدشہ ہے جبکہ سینکڑوں مزدور بھی بیروزگار ہو چکے ہیں۔ کاشتکاروں نے الزام عائد کیا کہ مل انتظامیہ جان بوجھ کر غیر قانونی طور پر مل بند رکھے ہوئے ہے، جس سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

احتجاجی زمینداروں نے سندھ حکومت، کمشنر سکھر اور ڈپٹی کمشنر گھوٹکی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مل کو فی الفور بحال کیا جائے اور گنے کی خریداری کا عمل شفاف طریقے سے دوبارہ شروع کیا جائے، تاکہ کسان مزید معاشی نقصان سے بچ سکیں۔

مظاہرین نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

Shares: