گھوٹکی (باغی ٹی وی، مشتاق علی لغاری)جمعیت علمائے اسلام پاکستان گھوٹکی کے زیرِ اہتمام منعقدہ بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، صوبائی امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی، اور صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے حکومت کی مختلف پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے اپنے خطاب میں سندھ کے جزائر، وسائل، معدنیات اور دریائی پٹی کی فروخت کو صوبے کے حقوق پر ڈاکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی خود مختاری کا احترام کیا جائے اور یہ عمل فی الفور روکا جائے۔

صوبائی امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی نے کہا کہ اٹھارہ سال سے کم عمر کے نکاح پر پابندی کا قانون قرآن و سنت سے متصادم ہے، اس لیے حکومت کو اس قانون پر نظرِ ثانی کرنا ہوگی۔

علامہ راشد محمود سومرو نے اپنے خطاب میں کاشتکاروں کی مشکلات اور زرعی بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ معاشی بدحالی نے کسان کو تباہ کر دیا ہے، لہٰذا گنے کی قیمت فی من 600 روپے مقرر کی جائے تاکہ کسان کو ریلیف مل سکے۔

رہنماؤں نے حکمرانوں کی جانب سے لی گئی آئینی استثنیٰ، حالیہ منظور شدہ ستائیسویں ترمیم اور مذہبی اداروں کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کو بھی یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں ملک و قوم کے مفاد کے خلاف قرار دیا۔

جلسے کی صدارت جے یو آئی سندھ کے صوبائی امیر حجتہ الاسلام مولانا عبدالقیوم ہالیجوی نے کی، جبکہ مرکزی سیکریٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری، علامہ راشد محمود سومرو، صوبائی ناظم مولانا اسحاق لغاری، امیر ضلع لاڑکانہ مولانا ناصر محمود سومرو اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

Shares: