گھوٹکی (نامہ نگار باغی ٹی وی مشتاق علی لغاری) یونین کونسل جروار کے گاؤں خدا بخش لغاری کے مکین پینے کے صاف پانی اور سڑکوں جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہو کر شدید مشکلات اور غم و غصے کا شکار ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق گاؤں میں نہ پینے کا پانی دستیاب ہے اور نہ ہی قابلِ استعمال سڑکیں، جس کے باعث ایمرجنسی کی صورت میں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں اور حالات دن بہ دن بگڑتے جا رہے ہیں۔

گاؤں کی خواتین، بچے اور بیمار افراد روزانہ کئی کلومیٹر پیدل پانی لانے پر مجبور ہیں، جبکہ کچے اور ٹوٹے ہوئے راستے ایمبولینس یا دیگر امدادی گاڑیوں کی آمدورفت ناممکن بنا دیتے ہیں۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ منتخب عوامی نمائندے اور متعلقہ ادارے برسوں سے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، وعدے صرف کاغذوں اور تصویری بیانات تک محدود ہیں۔

مقامی رہائشیوں نے کہا: “ہم ترس رہے ہیں، بچوں کو صاف پانی نہیں ملتا، مریض یا زخمی کو اسپتال لے جانے کے لیے راستہ نہیں۔ نمائندے صرف تصویروں اور تقریروں تک محدود ہیں۔”

گاؤں کے باسیوں نے حکومتِ سندھ، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی اور مقامی نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ:
ہر گھر تک پینے کے صاف پانی کی مستقل لائن فراہم کی جائے۔
تمام کچے اور ٹوٹے ہوئے راستوں کو پختہ سڑکوں میں تبدیل کیا جائے۔
مقامی نمائندے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور عوامی مسائل حل کریں۔
عبوری بنیادوں پر ایمرجنسی سہولتیں فراہم کی جائیں، جب تک مستقل حل مکمل نہ ہو جائے۔

مکینوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو وہ منظم، پُرامن مگر بھرپور احتجاج کریں گے اور ضلع بھر میں اپنے مطالبات کے لیے آواز بلند کریں گے۔

Shares: