گھوٹکی: بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے حالیہ اشتعال انگیز بیان نے نہ صرف پاکستان بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی بلکہ سندھ کی ہندو برادری بھی شدید ردِعمل دینے پر مجبور ہوگئی۔ اسی سلسلے میں گھوٹکی میں ہندو کمیونٹی نے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی جس میں ہر عمر کے افراد نے بھرپور شرکت کی۔
ریلی گھنٹہ گھر سے شروع ہو کر بھٹائی چوک تک پہنچی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اُٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے بھارتی حکومت اور وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کہا کہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ “پاکستان ہے تو سندھ ہے، اور سندھ اور پاکستان ہماری ماں ہیں۔ ہم اس سرزمین کے وفادار شہری ہیں، کسی بھی غیر ملکی دباؤ یا دھمکی کو قبول نہیں کریں گے”۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی وزیرِ دفاع اپنے نامناسب اور اشتعال انگیز بیان پر فوری طور پر معافی مانگیں۔احتجاج کے دوران شرکاء نے “سندھ زندہ باد” اور “پاکستان زندہ باد” کے نعرے بھی لگائے، جبکہ ریلی کے دوران مختلف سماجی اور مذہبی رہنماؤں نے تقاریر کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی سمیت پورے سندھ کی ہندو کمیونٹی پاکستان کی سلامتی اور یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔ اشتعال انگیز بیانات نہ صرف نفرت پھیلاتے ہیں بلکہ اقلیتوں کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔
گھوٹکی کی یہ ریلی پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کی ایک واضح مثال قرار دی جا رہی ہے جہاں اقلیتی برادری بھی ملکی سالمیت اور وقار کے تحفظ کے لیے یک آواز نظر آئی۔








