سندھ کے ضلع گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ طور پر ڈاکوؤں کے خلاف بڑا آپریشن کیا، جس میں اب تک 12 ڈاکو ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے ہیں، جب کہ ایک پولیس اہلکار شہید اور دو اہلکار زخمی ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے علاقے رونتی کچا میں رات گئے پولیس کو اطلاع ملی کہ شر گینگ کے مسلح ڈاکوؤں نے مقامی افراد پر فائرنگ کی ہے۔ فائرنگ کے نتیجے میں 6 شہری ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی تو ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی پر شدید فائرنگ شروع کردی۔جوابی کارروائی میں پولیس نے رینجرز کی مدد سے بڑے پیمانے پر کچا آپریشن کا آغاز کیا۔ آپریشن میں گھوٹکی، شکارپور اور کشمور اضلاع کی پولیس حصہ لے رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس ٹیم کو بکتر بند گاڑیوں، ڈرونز اور ہیوی ہتھیاروں کی مدد حاصل ہے تاکہ ڈاکوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔آپریشن کے دوران پولیس اور رینجرز نے کئی ٹھکانوں کا محاصرہ کیا اور فائرنگ کے تبادلے میں 12 ڈاکو مارے گئے جبکہ 14 زخمی ہوئے۔ پولیس نے ہلاک ڈاکوؤں میں سے 6 کی لاشیں اسپتال منتقل کردی ہیں جبکہ اطلاعات ہیں کہ 3 لاشیں ڈاکو اپنے ساتھ لے گئے۔

پولیس حکام کے مطابق علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے اور کچے کے داخلی و خارجی راستے مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔ ڈرون نگرانی کے ذریعے ڈاکوؤں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ڈی آئی جی سکھر نے بتایا کہ آپریشن کا مقصد علاقے سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ اور امن بحال کرنا ہے۔ حکام کے مطابق آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک علاقے کو ڈاکوؤں سے مکمل طور پر کلیئر نہیں کر دیا جاتا۔

ذرائع کے مطابق رونتی کے کچے میں شر گینگ اور دیگر گروہوں کی سرگرمیاں کافی عرصے سے جاری تھیں، جہاں اغوا برائے تاوان، ڈکیتی اور پولیس پر حملوں کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔ عوام نے پولیس اور رینجرز کے آپریشن کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اب علاقے میں دیرپا امن قائم ہو سکے گا۔

Shares: