راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لائسنس منسوخ ہونے کے باوجود جی ایچ کیو کیس میں وکالت نامہ جمع کرانے پر بشریٰ بی بی کی ترجمان مشعال یوسفزئی کے عدالت میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
عدالت نے ان کے شوکاز نوٹس سے متعلق کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، جہاں مشعال یوسفزئی کی جانب سے عدالت میں شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرایا گیا۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، جس دوران مشعال یوسفزئی کا جواب غیر تسلی بخش قرار دیا گیا۔ عدالت نے اس کے جواب کے بعد ان کے عدالت میں داخلے پر پابندی عائد کر دی اور ان کا وکالت کا لائسنس منسوخ کرنے کا کیس خیبرپختونخوا بار کے حوالے کر دیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مشعال یوسفزئی نے لائسنس کی منسوخی کے باوجود جی ایچ کیو کیس میں وکالت نامہ جمع کرایا تھا، جس پر عدالت نے شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔خیبر پختونخوا بار کے چیئرمین اور کمیٹی کے دو ممبران عدالت میں پیش ہوئے اور اس حوالے سے مقدمہ کی کارروائی کی۔ عدالت نے مشعال یوسفزئی کے خلاف ریفرنس کے فیصلے تک ان کے عدالت میں داخلے پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مفت بجلی کا فی سرکاری ملازم کا خرچہ 6 ہزار روپے ہے،وزیر توانائی