: جی ایچ کیو حملہ کیس کی آئندہ سماعت پر سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر 119 ملزمان کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا گیا۔ یہ فیصلہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی، جس میں سابق صوبائی وزیر پنجاب راجہ بشارت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے۔ اس دوران، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی بھی حاضری لگائی گئی۔ عدالت نے اس کیس کے تمام 119 ملزمان کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔عدالت نے 2 گواہان کے طلبی کے نوٹس بھی جاری کیے ہیں، اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ شاہ محمود قریشی کو لاہور جیل سے 12 اپریل کو پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔
سماعت کے دوران، عدالت نے وکلائے صفائی کو گواہان پر جرح کرنے کا حکم دیا۔ مزید برآں، عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی تفتیشی ٹیم کو مکمل ریکارڈ سمیت اڈیالہ جیل پیش ہونے کا حکم دیا اور کہا کہ آئندہ سماعت پر مجسٹریٹ مجتبی اور گواہ سب انسپکٹر ریاض کی طلبی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا۔عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق کیس کا فیصلہ کیا جائے گا اور آئندہ کسی بھی فریق کو بلاجواز التوا نہیں ملے گا۔ عدالت نے یہ بھی اعلان کیا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہفتے میں دو بار ہوگی۔ اب تک اس کیس میں 25 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت اڈیالہ جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔