بیرونی سازش ہو اور فوج خاموشی سے بیٹھی رہے، یہ گناہ کبیرہ ہے،آرمی چیف
جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم دفاع اور یوم شہدا سے متعلق تقریب ہوئی
آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے یادگار شہدا پر حاضری دی ،آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجودہ کوپاک فوج کے دستوں نے گارڈآف آنرپیش کیا،آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے یادگار شہداپر پھول چڑھائے کورکمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا بھی آرمی چیف کے ہمراہ ہیں تقریب میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران نے بھی شرکت کی
آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے یوم دفاع اوریوم شہداکی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ بطور آرمی چیف یوم شہدا پر آخری بارخطاب کررہا ہوں 29نومبرکو اپنے عہدے سے ریٹائر ہورہا ہوں،مجھے فخرہے کہ 6 سال عظیم فوج کا سربراہ رہا ، شہدا کے لواحقین کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ہمارے جوان ہر وقت اپنے وطن کے دفاع کیلئے تیار رہتے ہیں،فوج کا سب سے پہلا کام اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے،پاک فوج نے اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کرقوم کی خدمت کی ہے،
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ مشرقی پاکستان فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی،مشرقی پاکستان کاعلیحدہ ہونا فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی،پاک فوج کی سیاست میں مداخلت غیرآئینی ہے،فوج نے فروری میں فیصلہ کیا کہ آئندہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی اس آئینی عمل کا خیرمقدم کرنے کے باوجود کئی حلقوں نےتنقید کانشانہ بنایا،فوج پر تنقید شہریوں کا حق ہے لیکن الفاظ کا مناسب چناؤ کرنا چاہیے کئی حلقوں نے فوج کو تنقید کا نشانہ بنا کر غیر شائستہ زبان استعمال کی، ایک جعلی جھوٹا بیانیہ بنا کر ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کی گئی، اب اسی جھوٹے بیانئے سے راہِ فرار اختیار کی جا رہی ہے کیا یہ ممکن ہے کہ بیرونی سازش ہو اور فوج خاموشی سے بیٹھی رہے، یہ گناہ کبیرہ ہے،
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ ایک جھوٹا بیانیہ بنا کر ملکی سلامتی سے کھیلنے کی کوشش کی گئی افواج کو غیر اخلاقی القابات سے پکارا گیا لیکن برداشت کیا لیکن برداشت کی بھی ایک حد ہوتی ہے سب کو ذہن نشین کرلینا چاہیے کہ صبر کی بھی ایک حد ہے وثوق سے کہہ سکتا ہے ہوں کہ پاکستان سنگین معاشی مشکلات کا شکار ہے،کوئی بھی ایک سیاسی جماعت ملک کو اس مشکل سے نہیں نکال سکتی،2018 کے انتخابات کے بعد جیتنے والی پارٹی کو سلیکٹڈ کہا گیا ،2022میں عدم اعتماد کے بعد آنے والی حکومت کو امپورٹڈ حکومت کہا گیا،سیاست میں سلیکٹڈاور امپورٹڈ کے القابات کو ختم کرنا ہوگا، امید ہے سیاسی جماعتیں اپنے رویئے پر نظرثانی کریں گی، افراد اور پارٹیاں آتی جاتی رہتی ہیں، پاکستان نے ہمیشہ رہنا ہے میں اپنے اور فوج کیخلاف نا مناسب اور جارحانہ رویہ کو درگزر کرکے آگے بڑھنا چاہتا ہوں آگے بڑھنا ہے تو عدم برداشت اور میں نہ مانوں والا رویہ ترک کرنا ہوگا۔ہار اور جیت سیاست کا حصہ ہوتی ہے،پاکستان کی سلامتی کیلئے شہداء نے بےپناہ قربانیاں دی ہیں،مادروطن کی سالمیت کی حفاظت ہمارااولین فرض ہے اوررہے گا،
عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔
القادر یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں،خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں انکشاف
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
سافٹ ویئر اپڈیٹ، میں پاک فوج سے معافی مانگتی ہوں،خاتون کا ویڈیو پیغام